|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2020

پسنی: پسنی میں منشیات کے خلاف ریلی اور جلسہ، ریلی نیادی سر سے شروع ہوکر مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے میزان بینک چوک پر احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرگئی، ہم نسل بچانے نکلے ہیں، آو ہمارے ساتھ چلو کے فلک شگاف نعروں سے ریلی گونج اٹھا۔

جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈرگ فری پسنی کے فعال ممبر اکرم اسلم، سابق وائس چیرمین میونسپل کمیٹی پسنی خدابخش سعید، سابق یوسی ناظم عزیز پیربخش،پسنی پبلک ویلفئیر کلب کے صدر یوسف معیار، کہدہ غفور، مولانا حذیفہ، سماجی کارکن میر عامر کلمتی، بی این پی کے شیخ احمد، بی ایس او پجار کے مرکزی کمیٹی کے ممبر کے بی بلوچ نے کہا کہ منشیات کسی ایک فرد، گھر یا محلے کا نہیں بلکہ پورے پسنی کا مسئلہ ہے۔

اور پسنی کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں قلم اور کاپی کے بجائے منشیات کے عادی بنائے گئے۔ اور پسنی کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ منشیات کون فروخت کررہا ہے، انتظامیہ کو کیسے معلوم نہیں۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکرم اسلم نے کہا کہ ہم انتظامیہ کو دس دن کی الٹی میٹم دیتے ہیں کہ وہ منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کرے۔ ہم اس سے سخت لائحہ عمل بھی اپنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف یہ ہماری مہم کی پہلی قدم ہے اور منشیات کے خاتمے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہم پسنی کے نوجوان نسل کو منشیات سے بچانے کے لئے نکلے ہیں کیونکہ ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ پسنی کو منشیات سے صاف کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ منشیات ایک وبا ہے اور ہمارے نوجوانوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔