|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2020

بلاشبہ نوجوان ملک و ملت، قوم و معاشرے کا ایک قیمتی اثاثہ ہیں۔ کھیلوں کے میدان ہو یا بین الاقوامی دنیا میں ملک کا نام روشن کرنا، غرض ہر وہ شعبے میں نوجوانوں کا ایک اہم کردار ہیں۔ سیاسی میدان میں سیاسی و مذہبی پارٹیوں میں موجود نوجوانوں کیلئے ایک الگ سا سٹوڈنٹ تنظیم رکھا گیا ہیں جس سے نوجوان سیاسی تربیت گاہ سمجھ کر سیاست کا آغاز کریں گے۔ خوش قسمتی کی بات تو یہ ہے کہ وطن عزیز کی آبادی کی تناسب سے 60 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہیں۔ لہذا جہاں اس ملک میں کوئی مثبت رول ادا کرنا نظر آئے گا تو ان میں نوجوانوں کا ایک اہم کردار ہوگا۔

قارئین کرام آپ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ آج ہر لفظ کے بعد نوجوان لفظ کی کیوں بار بار تزکرہ ہورہی ہیں۔ بدقسمتی سمجھے یا ہماری انتظامیہ کی لاپرواہی، بڑوں کی عدم توجہ یا دولت کا بے تحاشہ زیادہ اور بیغرض استعمال، کافی عرصے سے علاقے کی نوجوانوں میں منشیات جیسی ناسور اور لعنت عام ہوئی ہیں۔ نشہ آور اشیاء چرس، سفید قسم کی پاوڈر بآسانی لوگوں تک میسر ہے۔ انتظامیہ کو صورتحال کے بارے میں باخبر ہونے کے باوجود انکے خلاف کارروائی نہ کرنا بہت سے سوالات جنم لیتے ہیں۔ منشیات جیسی لعنت نے بہت سے نوجوانوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔

بہت سے خاندان اپنے نشئی افراد سے تنگ آچکے ہے۔ انتہائی افسوسناک آمر ہے کہ اہل علاقے کے بہت سے خوبصورت ہشاش بشاش نوجوان جس میں بچے بھی شامل ہیں منشیات کے عادی مریضوں کے مختلف ہسپتالوں میں ایڈمٹ ہیں۔ ضلع پشین کھیلوں، سیاست اور مہمان نام رکھتے ہیں پورے صوبے میں تعلیمی میدان میں ڈسٹرکٹ پشین ایک نام رکھتے ہیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہاہے کہ کئی سالوں سے ضلع پشین بالخصوص تحصیل حرمزئی میں ایک سفید قسم کی پاوڈر نے اہل علاقے کی خوبصورت نوجوانوں کی زندگیاں تباہ کر رکھی ہیں۔

ہم تو محض یہ نعرے لگاتے ہیں کہ منشیات ایک لعنت ہے مگر انکی عملی روک تھام کیلئے ہم نے کچھ کیا نہیں ہے۔ ملک و ملت کی قیمتی اثاثہ سمجھنے والے نوجوانوں کی مستقبل اس ناسور سے بچانے کیلئے ہمیں ایک اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ انٹی نارکوٹکس کے ساتھ تعاون کرکے اس ناسور سے اہل علاقہ کو نجات حاصل کرنا چاہئے۔ منشیات کے عادی افراد کو مختلف جرائم پیشہ عناصر میں پائے جاچکے ہیں اس پاوڈر کی ڈیلر سماج اور قانون کا بڑا مجرم ہے قانونی لحاظ سے اس کی کاروبار کرنا بڑا جرم ہیں مگر ان ڈیلروں کے مالکان میں نہ خوف خدا ہے۔

نہ ان نوجوانوں کی مستقبل کی کوئی احساس۔ رقم الحروف نے 3 سال پہلے سوشل میڈیا کے زریعے اہل علاقہ کو اگاہ کیا تھا کہ اگر آج اس صورتحال کو قابو میں نہ لایا گیا تو آگے اس کو قابو میں لانا مشکل ہوگا۔اس ناسور کے خلاف تحصیل حرمزئی کے مختلف سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں نے سوشل میڈیا پر گزشتہ روز بھرپور کمپئین چلائی۔ حرمزئی سماجی کمیٹی نے نوٹس لیتے ہوئے فوراً تمام سیاسی پارٹیوں کا اجلاس بلایا گیا، اس بات پر متفق ہوئے کہ اس ناسور کے خلاف ہر پلیٹ فارم پر بھرپور آواز اٹھائیں گے۔ اجلاس میں تحصیل ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاج کا بھی فیصلہ کیاگیا۔

جو گزشتہ 9 محرام الحرام بروز ہفتہ تحصیل حرمزئی ہیڈ کواٹر کے سامنے حرمزئی سماجی کمیٹی کے زیرقیادت تمام سیاسی و سماجی پارٹیوں نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کرایا۔ احتجاج میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے، سماجی کارکنان، پرنٹ و سوشل میڈیا کے اراکین، کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت بشمول حرمزئی اولسی کمیٹی نے اس ناسور کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے انتظامیہ، ای سی حرمزئی اور ڈپٹی کمشنر سے مطالبہ کیا کہ اس ناسور اور لعنت کے خلاف کارروائی کی جائے اہل علاقہ اپنے نوجوانوں کی مستقبل بچانے کیلئے ہر قسم تعاون کیلئے تیار ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ اگر اس ناسور کے خلاف ڈی سی یا ای سی کی طرف سے خاطر خواہ کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ کار ضلع سے صوبہ تک بڑھایا جائے گا، اہل علاقہ امید کرتے ہیں ک لوکل انتظامیہ اس ناسور کے خلاف دن رات ایک کرکے ہمارے نوجوانوں کی قیمتی مستقبل بچانے کیلئے خدمت میں مصروف رہیں گے قانون اور آئین کے مطابق منشیات کے کاروبار میں ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا ملے گی۔