خضدار: ایس ایس پی خضدار گل سیدخان آفریدی نے کہا ہے کہ پولیس علاقے میں اس وقت جرائم کی تدارک میں مکمل کامیاب ہوتی ہے جب عوام پولیس کے ساتھ تعاون کریں خضدار میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا،خضدار میں تھانوں کی تعداد سات اور نفری کی تعداد صرف تین سو ہے نفری بڑھانے کی سفارشات حکام بالا کو لکھی گئی ہے،عوام جرائم پیشہ عناصر کی نشاندہی کریں ہم بلا امتیاز کاروائی کرینگے آج جن جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہیں ہر ممکن طریقے سے حل کیا جائے گا ٹریفک کے نظام کو کنٹرول کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ بغیر پرمنٹ کے چلنے والی رکشوں،ٹیکسیوں کے خلاف کاروائی شروع کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی جی پولیس بلوچستان محسن بٹ اور ڈی آئی جی پولیس قلات رینج آغا محمد یوسف کی ہدایت پر سہیل الرحمن ہال خضدار میں کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس موقع پر ڈی ایس پی گل پندرانی سمیت دیگر آفسران بھی موجود تھے۔
ایس ایس پی کی کھلی کچہری میں آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے دونوں دھڑوں کے سربراہان ماسٹر عبدالخالق غلامانی،مولانا عنایت اللہ رودینی بی این پی کے ضلعی نائب صدر میر شفیق الرحمن ساسولی،جھالاوان عوامی پینل کے آرگنائزر میر شہزاد غلامانی،مزدور اتحاد کے چیئرمین صابر حسین قلندرانی،پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر سجاد احمد زیب،جنرل سیکرٹری محمد رحیم خدرانی،انجمن تاجران کے صدر حافظ حمید اللہ مینگل،پی ایم ایل کے رہنماء میر جمعہ خان شکرانی،میر عطاء اللہ موسیانی۔
جماعت اسلامی کے ضلعی صدر مولانا امان اللہ مینگل،جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے ضلعی صدر عبدالغفور کرخی،پیپلز پارٹی کے رہنماء میرعبدالحمید غلامانی،مردوئی اتحاد کے عبدالحمید مردوء، جھالاوان عوامی پینل کے میر سعد اللہ گنگو،بی این پی (عوامی) کے ضلعی آرگنائزر نور الدین چھٹہ،قبائلی رہنماء میر لیاقت ساسولی،بی این پی کے سٹی صدر حاجی اقبال بلوچ جنرل سیکرٹری محمد بخش مینگل،سفر خان مینگل،میر صادق غلامانی،نیشنل پارٹی کے رہنماء عبید اللہ گنگو،عبدالواہاب غلامانی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے مقامی عہدیداران اور عوام الناس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
اور خضدار شہر میں جرائم کے خاتمہ کے لئے اپنی تجاویز پیش کئے جبکہ بعض شرکاء کا کہنا تھا کہ خضدار میں منشیات کے اڈوں کے خلاف کاروائی مزید تیز کرنی چائیے،وائن اسٹور کے ماہانہ کوٹہ کی جانچ کر کے جن کے لئے لائسنس مخصوص ہے صرف انہی لوگوں میں شراب کی فروخت ہو باقی غیر قانونی طریقے سے ہر عام و خاص کے لئے شراب کی فروخت پر پابندی لگائی جائے،شہر میں ہوائی فائرنگ کے واقعات کی وجہ سے شہری پریشان ہوتے ہیں۔
شادی بیاہ اور دیگر خوشی کے مواقع پر ہوائی فائرنگ کی نہ اجازت ہونی چائیے اور نہ ہی ہوئی فائرنگ کرکے شہریوں کو پریشان کرنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت برتنی چائیے سنی پولیس چیک پوسٹوں پر آفسران نظر رکھیں ایس ایس پی خضدار گل سید خان آفریدی نے کہا کہ بد قسمتی سے خضدار میں پولیس کی نفری انتہائی کم ہے جن میں سے کچھ سرکاری املاک پر تعینات ہیں کچھ ٹریننگ پر گئے ہیں سات تھانوں میں مجموعی طور پر دو سو کے قریب اہلکار تعینات ہیں۔
اتنی بڑی آبادی کے لئے پولیس کی نفری آٹے میں نمک کے برابر ہے اس کے باوجود ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے شہر میں امن و امان کو کنٹرول کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں منشیات فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کر کے متعدد گرفتار کر چکے ہیں،اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لئے بھی پولیس کی کاروائیاں جاری ہیں۔
ٹریفک کے نظام کو مزید مستحکم کرنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ شہر میں صرف پرمنٹ رکھنے والے رکشوں،چنگچی،ٹیکسیوں کو سروس دینے کی اجازت دی جائے انہوں نے کہا کہ پولیس کے اپنے بھی مسائل ہیں مولہ،کرخ،نال اور وڈھ میں تعینات آفسران کے لئے رہائش کا مسئلہ درپیش ہے جہاں تھانوں کی عمارتیں ہیں وہ بھی مخدوش صورتحال میں ہیں ان مسائل کے حل کے لئے میں نے احکام بالا کو تحریری مراسلے لکھے ہیں۔
امید ہیں پولیس کو درپیش یہ مسائل مکمل حل ہونگے ایس ایس پی خضدار گل سید خان آفریدی کا کہنا تھا کہ عوام پولیس کی آنکھ اور کان ہوتی ہے عوام کے تعاون کے بغیر ہم کامیابی ناممکن ہے اور خضدار کے شہری اپنی زمہ داری کا مظاہرہ کر کے پولیس کے ساتھ بھر پور تعاون کر رہے ہیں ہم سب ملکر اپنی شہر کی امن کو مزید مستحکم کرینگے اور میرے دروازے ہمیشہ عوام کے لئے کھلے ہیں اور میں عوام الناس کے بہترین تجاویزکا منتظر ہوں۔