|

وقتِ اشاعت :   September 11 – 2020

کوئٹہ: حکومت نے تعلیمی اداروں میں احتیاطی تدابیر(ایس او پیز)کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹیاں تشکیل دیدی۔ صوبہ بھر کے تمام اسکولوں میں ایس او پیز اور ٹیسٹنگ حکمت عملی کے نفاذ کیلئے ضلعی سطح پر تین رکنی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ صوبے میں سرکاری سطح پر چلنے والے تقریباََ14ہزار پرائمری،مڈل اور ہائی سکولوں میں COVID-19 سے نمٹنے کیلئے ڈپٹی کمشنر،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیں گے۔

محکمہ صحت بلوچستان کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے تعلیمی اداروں میں احتیاطی تدابیر(ایس او پیز)کے نفاذ کو یقینی بنانے کیلئے کمیٹیاں تشکیل دیدی صوبے میں سرکاری سطح پر چلنے والے تقریباََ14ہزار پرائمری،مڈل اور ہائی سکولوں میں COVID-19 سے نمٹنے کیلئے ڈپٹی کمشنر،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے فرائض سرانجام دیں گے۔

بلوچستان حکومت نے صوبے میں 15 ستمبر سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے مرحلے میں، وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق یونیورسٹیاں اور کالجز کھلیں گی اور پھر اسکول کھلیں گے۔بلوچستان میں تعلیمی اداروں / اسکولوں میں نمائش لینے اور نمونے لینے کے لئے ریپڈ رسپانس ٹیمیں (آر آر ٹی)بھی تشکیل دی گئیں۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ آر آر ٹی روزانہ کی بنیاد پر کمیٹی، کورونا سیل، اور محکمہ صحت بلوچستان کی حکومت کو ڈیٹا جمع کروائے گی۔ضلعی ہیلتھ افسران نمونے لینے کو یقینی بنائیں گے اور طلبا اور اساتذہ کے علامتی / مشتبہ افراد کے پروفیورما کو بھریں گے۔

اسکولوں سے روزانہ کی بنیاد پر کم سے کم 100 نمونے اکٹھے کیے جائیں گے۔ ٹیمیں انہیں (نمونے)کوئٹہ میں لیبارٹری میں تشخیص کے لئے بھیجیں گی جولیبارٹری میں نمونے لینے کے بعد 24 سے 36 گھنٹوں کے اندر ٹیسٹوں کے نتائج اپ لوڈ کردیں گی۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ صحت پہلے ہی پاس ورڈ شیئر کرچکا ہے اور اضلاع کے ساتھ لاگ اِن کرسکتا ہے۔ ضلعی ایجوکیشن افسران ایس او پیز اور جانچ کی حکمت عملی پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے تمام اسکولوں میں مطلوبہ عملہ تعینات کریں گے۔ تاہم، ڈپٹی کمشنر بھی تمام اسکولوں میں ایس او پیز اور جانچ کی حکمت عملیوں کے نفاذ کے ذمہ دار ہیں۔