|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2020

خضدار میں منشیات فروشوں اور منشیات اڈوںکے خلاف خواتین ریلی خضدار سمیت بلوچستان میں منشیات کے آخری اڈے ختم ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیںگے منشیات کے کاروبار میں ملوث بڑے مگر مچھوں اور انکے سرپرستی کرنے والوںپر ہاتھ ڈالا جائیں نوجوانوں کو سوچھے سمجھے سازش کے تحت تعلیم سے دور رکھ کر منشیات کی جانب دھکیل رہے ہیں
نسل نو کو منشیات جیسے لعنت سے بچانے اور انہیں تعلیم کی جانب راغب کرنے کے لئے میدان میں نکلیں ہیں
تفصیلات کے مطابق بلوچستان غریب پرور پارٹی خواتین ونگ کے زیر اہتمام آزادی چوک خضدار سے ایک ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت ضلعی صدر بی جی پی پی رخسانہ بی بی کررہے تھے ریلی کے شرکاء مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے خضدار پریس کلب پہنچے ریلی کے شرکاء خضدار میں بڑھتی ہوئی منشیات اور اس کے تدارک کے لئے انتظامی سطح پر کوئی اقدام نہ اٹھانے کے خلاف خواتین شدید نعرے بازی اور منشیات کی روک تھام کے لئے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کررہے تھے
ریلی سے بلوچستان غریب پرور پارٹی کے مرکزی سربراہ میر بھٹے خان بزنجو مرکزی جنرل سیکرٹری محمد انور ایڈووکیٹ ضلعی خواتین صدر بی جی پی پی رخسانہ بی بی ضلعی صدر محمد رفیق موسیانی غازی خان جتک و دیگر خواتین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خضدار سمیت پورے بلوچستان کے تقریباً ہرگلی و کوچہ میں منشیات کے مختلف اقسام جن میں چرس ،ہیرون،افیون،شیشہ،تریاک ،شراب ،گھٹکا،رتن ،جیم وغیرہ شامل ہیں باآسانی ریوڑی کی طرح دستیاب ہیں جسکا تیزی شکار ہمارے مستقبل کے معمار ہورہے ہیں
پولیس و دیگر انتظامیہ منشیات فروشوں و ان کے اڈوں سے مبینہ طور پر باخبر ہونے کے باجود ان کے خلاف کارروائی کے بجائے نا معلوم وجوہات کی بناپر خاموش تماشاہی بنی بیٹھی ہیں خضدار میں منشیات کے اڈوں کو نہ صرف انتظامی بلکہ بااثر افراد کی تعاون حاصل ہیں اب ہم خواتین مجبور ہوکر نسل نو کو منشیات سے بچانے اور تعلیم کی طرف مائل کرنے کے لئے گھروں سے نکلے ہیں
خضدار میں منشیات کے آخری اڈے ختم ہونے تک ہمارا احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو ،کمشنر قلات ڈویژن ،ڈی آئی جی پولیس قلات رینج اور دیگر زمہ دار حکومتی حلقوں سے مطالبہ کیا ہے کہ خضدار میں منشیات کی لعنت کو روکھنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں