|

وقتِ اشاعت :   September 13 – 2020

کوئٹہ:تربت میں شاہینہ شاہین کے بہیمانہ قتل لاہور موٹر وے پر عورت کے ساتھ زیادتی، ٹرانس جینڈرا ور بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے خلاف عورت الائنس زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا، احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ بلوچستان بھر میں گھریلو تشدد سیاہ کاری کے قتل اور عورت جس عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہے

جہاں وہ رات کے وقت بغیر کسی مرد کے سفر نہیں کرسکتی تو یہ حکومت کی ناکامی ہے جو عورت کو تحفظ نہیں دے سکتی، بلوچستان میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے عورت گھر کے اندر بھی عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہیں، شاہینہ شاہین بلوچ کا مکران جیسے باشعور سیاسی سرزمین جیسے علاقے میں غیرت کے نام پر قتل ایک لمحہ فکریہ ہے کونسے ایسے عوامل ہیں

جو مکران میں پیدا کیے جارہے ہیں۔ تربت جہاں عورت سب سے زیادہ سیاسی شعور رکھتی ہے ہرشعبے میں آگے آرہی ہے وہاں پر سیاہ کاری جیسا گھناؤناعمل کیسے اور کیوں شروع کیا جارہا ہے یہ ہم سب کے لیے لمحہ فکریہ ہے جس پر سوچنے کی ضرورت ہے، مقررین نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہینہ کے قتل میں ملوث ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری اور سیاہ کاری کے خلاف قانون سازی کا مطالبہ کیا،

گجرانوالہ موٹر وے پر خاتون کی اس کے بچوں کے سامنے عصمت دری کی مذمت کرتے ہیں پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ عورت کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ملزمان کو سزائیں دیں۔