تربت: صوبائی وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت نے اس سال ضلع کیچ کیلئے 8 ارب کے پیکج کی منظوری دی ہے وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اسد عمر نے جس پیکج کا اعلان کیا ہے،بلوچستان حکومت کی تجویز پر اس پیکج کا اعلان نیشنل کونسل کے اندر پہلے ہواہے،پیکج بلوچستان میں سوشل اکنامکس تبدیلی لاسکتا ہے۔
ہماری کوشش ہے کہ اس پیکج کا ایگزیکیوشن دو تین سال کیلئے ہو اس سلسلے میں صوبائی حکومت وفاقی حکومت سے مزید میٹنگ کرے گی یہ بات صوبائی وزیر نے دورہ تربت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع کیچ کیلئے منظورکی جانے والی8 ارب کے پیکج میں تربت ماسٹر پلان کو وسعت دینے کے علاوہ کیچ میں خضدار یونیورسٹی کا ایک سب کیمپس قائم کیا گیا ہے۔
جس میں ستمبر میں داخلے شروع ہوں گے اس پیکج کے تحت ضلع کیچ میں مزید تین ڈگری کالجز تعمیر کیئے گئے ہیں جبکہ اس پیکج میں بلیدہ کیلئے روڈز،واٹر سپلائیز شامل ہیں اسکے علاوہ بلیدہ میں ایک ڈرگ سینٹر بھی تعمیر کی جائے گی جس میں 60 کے قریب ملازمتیں درکار ہوں گی ڈرگ سینٹر کیلئے صوبائی حکومت سالانہ دو کروڈ روپے کا گرانٹ دے گی۔ انھوں نے کہا کہ ضلع کیچ ایک پسماندہ علاقہ ہے۔
جہاں پر کئی حل طلب مسائل موجود ہیں حکومت بلوچستان سے درخواست کی ہے کہ کیچ میں بڑے عوامی منصوبوں کیلئے پیکج کا اعلان کرے تاکہ بڑے منصوبے بغیر کسی تاخیر کے اپنے معینہ مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچیں انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بلیدہ میں انتظامیہ کا کوئی ڈھانچہ نہیں ہے جس سے انتظامی معاملے میں عوام کو کئی مشکلات درپیش ہیں اسکے لیئے ایک بہتری سٹ آپ پر کام ہورہا ہے۔