|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2020

نوشکی: نیشنل پارٹی بی ایس او پجار کے زیر اہتمام تعزیتی ریفرنس بیاد میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو ڈسٹرکٹ ہال میں منعقد ہوا جس کی صدارت ڈسٹرکٹ نائب صدر بیبرگ بلوچ نے کی اور ریفرنس کے مہمان خاص مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی تھے تعزیتی ریفرنس کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا اور میر جمہوریت میر حاصل بزنجو کیلئے دعائیں مغفرت کی گئی اور ہال میں موجود شرکاء نے کھڑے ہوکر دومنٹ کی خاموشی اختیار کرکے۔

انہیں خراج تحسین و خراج عقیدت پیش کیا تعزیتی ریفرنس میں نیشنل پارٹی بی ایس او پجار کے ورکرز آل پارٹیز،تاجر برادری،ادیب،دانشور،ہندو برادری سول سوسائٹی نمائندوں اور عہدیداران نے کثیر تعداد میں شرکت کی تعزیتی ریفرنس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی،مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسحاق بلوچ،مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی،نیشنل پارٹی وحدت بلوچستان کے صدر میر عبدالخالق بلوچ۔

نائب صدر رحمت صالح بلوچ،صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ سینٹرل کمیٹی کے ممبران سردار آصف شیر جمالدینی،نیاز بلوچ،اسلم بلوچ،میراں بخش بلوچ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری عبدالرسول بلوچ ڈسٹرکٹ رخشان ریجنل سیکرٹری فاروق ڈسٹرکٹ نائب صدر بیبرگ بلوچ ڈسٹرکٹ جنرل سیکرٹری رب نواز شاہ بی این پی کے صدر عطاء اللہ بلوچ،بی این پی کے مرکزی کمیٹی کے ممبر میر خورشید آحمد جمالدینی۔

نیشنل پارٹی کے تحصیل صدر رمضان حسنی،پیپلزپارٹی کے صدر ایم ابراہیم بلوچ جماعت اسلامی کے امیر حافظ مطیع الرحمن جمیعت علماء اسلام کے ڈسٹرکٹ جنرل حاجی منظور آحمد مینگل جمیعت علماء اسلام کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ عبداللہ گورگیج بی ایس او پجار کے زونل آرگنائزر حق نواز شام بی ایس او پجار کے سابقہ سی سی ممبر وکرم کنول بلوچ نے خطاب کیا مقررین نے میر جمہوریت میر حاصل خان بزنجو کو انکی سیاسی خدمات پر زبردست الفاظوں میں خراج عقیدت پیش کیا انہوں نے کہا میر جمہوریت نے حقیقی معنوں میں جمہوری نظام کی بالادستی کیلئے بھر پور انداز میں جدوجہد کی اور ہمیشہ سے ثابت قدم رہے۔

انہوں نے اپنے والد بابائے بلوچستان کی نقش و قدم پر عملاً عمل پیرا ہوکر اپنا سیاسی مقام بنایا آج ملک میں جو حقیقی جمہوریت پسند لوگ ہیں وہ میر حاصل خان بزنجو کی کمی کو شدت سے محسوس کررہے ہیں کیونکہ میر جمہوریت ایک نڈر دور اندیش لیڈر تھے انہوں نے کہا میر حاصل خان بزنجو نے اس مشکل وقت اور حالات میں ملک کے تمام جمہوری قوتوں کو یکجا کیا مقررین نے کہا میر حاصل خان بزنجو کو مختلف القابات سے نوازا گیا۔

لیکن انہوں نے کبھی گلہ نہیں کیا یہ انکی بڑپن تھی انکی ہمیشہ سے خواہش تھی کہ ملک کے حقیقی جمہوری قوتیں ایک ہوکر اس غیر جمہوری نظام کے خلاف جدوجہد کرے جوکہ 70 سالوں سے اس ملک میں نافذ ہے اس ناکارہ غیر سیاسی نظام کو جان بوجھ کر عوام پر مسلط کیا گیا ہیں اور غیر جمہوری قوتوں کو عوام میں پروان چھڑانے کی کوشش کیجارہی ہے آج عوام پر سلیکٹڈ لوگوں کو مسلط کیا گیا ہے۔

جنکا عوام سے کوئی سیاسی رشتہ اور تعلق نہیں ہے مقررین نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو نے اس سسٹم کے جدوجہد کرتے ہوئے جیل قیدو بند کاٹی انکی سیاسی جدوجہد کی وجہ سے انکا نام زندہ و پائندہ ہے مقررین نے کہا کہ ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم میر حاصل خان بزنجو کی مشن کو زندہ رکھ ان غیر جمہوری قوتوں کا مقابلہ کرینگے اور اگر اسی طرح رہا تو یہ غیر جمہوری قوتیں ہم پر اسی نااہل سلیکٹڈ لوگوں کو مسلط کرینگے۔