|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2020

گوادر: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء غفور ہوت، میر نوید کلمتی سمیت دیگر رہنماؤں نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے تحصیل گوادرکے لیے ایک ارب روپے کی پیکج کا اعلان کیا ہے۔جیونی گوادر کے پانی کا مسئلہ اور ضلع گوادر میں بجلی کا مسئلہ ان کو سی ایم مستقل حل کروانا چاہتا ہے۔تحصیل جیونی میں الگ پائپ لائن کا پی سی ون بناکر دی گئی ہے۔

سننے میں آرہا ہے کہ ایم پی اے گوادر نے پٹیشن دائر کردی ہے۔ وہ تین دفعہ مسلسل منتخب ہوکر آئے لیکن پھر بھی جیونی کے مکینوں کا پیاس نہ بجْا سکے ہیں۔آپ پانی بجلی اور اسکول جیسا بنیادی سہولیات کیوں دینے سے قاصر رہے ہو۔اس سے کیا ثابت کرنا چاہتا ہے؟پٹیشن کے بعد اگر ایک ارب روپے منظور ہو جائے تو اس کا سہرا لینے کی کوشش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

گوادر کے حلقہ کے ایم پی اے و ایم این اے کا تعلق بی اے پی سے نہیں ہے لیکن اس کے باوجود زیادہ تر فنڈز گوادر کو دی گئی ہیں۔گوادر میں جاری ترقیاتی کاموں کا سہرا بی اے پی کی حکومت کو جاتا ہے۔ آج ھمارے پریس کانفرنس کا مقصد دو سالہ کارکردگی ظاہر کرانا ہے۔بی اے پی نے اہم عوامی کارنامہ انجام دیئے ہیں۔ اْنہوں کہا کہ ھمارے پارٹی کے راہنمانصیب اللّٰہ نے ایک بل اسمبلی میں پیش کی تھی کہ سیٹیں بڑھا دی جائے۔

جو ابھی تک زیر التوا ھے۔ تمام پارٹیز سے مطالبہ ہے کہ اس قومی قرارداد سمیت دیگر قومی معاملات پر ایک صفحہ پر ہو جائیں۔ اْنہوں نے مطالبہ کیا کہ گوادر کو تین ایم پی اے اور ایک ایم این اے کی سیٹس دی جائے۔پانی تعلیم،صحت اور گوادر کی کنکٹیوٹی پر کامیابی ملی ہے۔نئے ماسٹر پلان بھی بی اے پی کی مرہونِ منت ہے۔ گوادر میں گرلز کالج کی اپنی بلڈنگ دی گئی ہے اس طرح گوادر ڈگری کالج کو سہولیات دی گئی ہیں۔

سول ہسپتال کی نئی بلڈنگ سمیت مشینری اور ڈاکٹرز کے آوزار بھی دی جارہی ہے۔ پسنی کے لیے کالجز کی تعمیرات کے لیے فنڈز جاری کردی گئی۔ پسنی میں ہسپتال کی تعمیرات کے لیے ٹینڈر کی گئی ہیں۔پسنی میں ایک ٹراما سینٹر تعمیر کی جائے گی۔اورماڑہ کے ہسپتال کے لیے پانچ کروڑ کی منظوری دی گئی ہے اورماڑہ کے کالج کے لیے جام نے ا یک ایپمنٹ کے لئے پانچ کروڑ دی ہے۔گرلز کالج بھی تعمیر کی جائے گی پانی کے لیے سابقہ حکومت و منتخب نمائندوں نے کچھ نہیں کیا ہے جام حکومت نے تین ارب روپے کی پائپ لائن بچا دی گئی ہے گوادر شہر کو پندرہ لاکھ گیلن پانی آنکاڑہ ڈیم سے مل رہی ہے۔

اسی طرح سوڈ ڈیم کے پانی بھی شہر کو بھی مل رہی ہے۔سربندن میں ڈیسیلینیشن پلانٹ کے ساتھ سوڈ سے بھی منسلک کی گئی ہیں۔جیونی کے عوام کو پانی مل رہا ہے لیکن کم مل رہا ہے۔ایک کروڑ روپے کے پروجیکٹس سے تین ڈیمز کی تعمیرات کا فزیبیلیٹی بنائی گئی ہے اگلے سال جون کے مہینے میں گوادر کے پانی کے مسائل حل کی جائے گی۔اور ایک ارب روپے پیکیج کو بھی مکمل کی جائے گی۔ایم پی اے کی عدالت جانا سمجھ سے بالا تر ہے۔

اس نے ایک ارب روپے کی ریلیز سن لیا اور عدالت سے رجوع کی گئی۔یہ سارا کریڈیٹ لینے کے چکر میں ہے۔ کھیل کے میدان کی مرمت، تزئین و آرائش اور نئے گراؤنڈ کی تعمیرات کی جارہی ہیں۔