|

وقتِ اشاعت :   September 24 – 2020

وزیراعلئ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورنا وائرس کی موجودہ صورتحال کا جائیزہ سیکریٹری صحت ،انچارج بی سی او سی اور سیکریٹری تعلیم کی اجلاس کو بریفنگ اب تک تعلیمی اداروں میں کیۓ گیۓ 1573 ٹیسٹ میں 328 مثبت آۓ۔تعلیمی اداروں میں کورنا وائرس میں اضافہ تشویشناک ہے۔اجلاس میں تعلیمی اداروں میں ٹیسٹنگ کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ

تعلیمی اداروں کی بندش مسلۓ کا حل نہیں تعلیمی اداروں میں کورنا وائرس کی احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرایا جا ۓ گا پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو تعلیم اداروں میں ایس او پیز کی مانیٹرنگ کا ٹاسک تفویض محکمہ داخلہ تمام صورتحال کی مجموعی مانیٹرنگ کر یگا۔تعلیمی اداروں میں طلباء اور اساتذہ کا بغیر ماسک داخلہ ممنوع قرار اداروں کے پرنسپل اور ہیڈ ماسٹر ایس او پیز پر عملدرآمد کے زمہ دار ہونگےجن تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی ہو گی اس ادارے کے سربراہ کے خلاف تادیبی کاروائ ہو گی انتظامیہ ماسک اور ہاتھ دھونے کے انتظام اور سماجی فاصلہ کو یقینی بناۓ گی

 کورنا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے عوام کو سمجھنا اور محتاط رہنا ہو گا۔وائرس موجود ہے اور رہے گا لیکن اس کے ساتھ ہی معمولات زندگی کو جاری رکھنا ہے تعلیمی سلسلے کو بھی ایس او پیز کے ساتھ جاری رکھا جاۓ گا والدین اسکول کے لیۓ لنچ باکس کی طرح بچوں کو صبح ماسک دینا بھی یقینی بنائیں۔

تعلیمی اداروں میں ایس او پی پر عملدرآمد کے لیۓ آگاہی مہم شروع کی جاۓ صوبائ حکومت این سی او سی کو پرائمری اسکول کھولنے کی تاریخ میں مزید 15 دن توسیع کرنے کی تجویز پیش کرے گی۔