|

وقتِ اشاعت :   September 27 – 2020

دالبندین: دالبندین میں دن دیہاڑے چوروں نے جیولر کو لوٹ لیا، واقعہ کے خلاف مظاہرین نے پریس کلب دالبندین کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور چوروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب موٹر سائیکل پر سوار 3 مسلح ڈاکو نے پرانا ہسپتال گلی میں واقع جہانگیر جیولری کی دکان پر فائرنگ کردی اور دکان میں موجود لاکھوں روپے کے سونے اور دیگر زیورات چھین لئے۔

اور کر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے، ڈاکوں نے اس دوران شیرخان نامی دکاندار کو زدوکوب کرکے لہولہان کردیا علاوہ ازیں دوپہر کے وقت بازار کے انتہائی رش والے جگہ غوثیہ ہوٹل لندن روڈ سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما و ٹھیکیدار حاجی گل محمد جی ایم بلوچ کی سفید رنگ کی کار گاڑی بھی نامعلوم چور چرا کر فرار ہوگئے، بازار میں چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافے کے خلاف انجمن تاجران دالبندین نے بازار میں ریلی نکالی۔

اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے پریس کلب کے سامنے جمع ہوگئے۔ مظاہرین سے انجمن تاجران کے صدر حاجی آغا محمد حسنی، بی این پی کے رہنما و تاجر ادریس ریکی، بلوچ نیشنل پارٹی کے آرگنائزر میر عاطف بلوچ اور دیگر نے کہا کہ دالبندین پولیس انتظامیہ عوام بالخصوص تاجر برادری کے جان و مال کی حفاظت کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے چوری وڈکیتی کی وارداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں بھرے بازار میں جیولرز کو لوٹا گیا کار گاڑی اور موٹر سائیکلیں چوری ہوئی مگر پولیس چوروں اور ڈاکوں کو پکڑنے کی بجائے فوٹو سیشن تک محدود ہے۔

پولیس انتظامیہ کی کارکردگی مایوس کن ہے پولیس اہلکار اپنے اصل فرائض کی بجائے محنت مزدوری کرنے والے گاڑیوں کے پیچھے پڑ کر ان سے بھتہ وصول کرتے ہیں انھیں عوام کی کوئی بھی فکر نہیں اس لئے شہر میں حالیہ بڑھتی ہوئی وارداتوں کے خلاف انجمن تاجران نے کل بروز سوموار 28 ستمبر کو دالبندین بازار میں مکمل طور پر شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔

اگر چور اور ڈاکو گرفتار نہیں ہوئے تو تین دن کے بعد آر سی ڈی شاہراہ پر احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔درایں اثنا ایس پی چاغی پولیس کیپٹن ر زوہیب محسن۔ڈی ایس پی ارشد جدون اور ایس ایچ او دالبندین منیر احمد پانیزئی نے متاثرہ جیولرز کی دکان کا دورہ کرکے شواہد اکٹھے کیئے جبکہ مقامی دکانداروں نے زخمی جیولر مالک شیر جان کو ہسپتال پہنچا دیا جنھیں ابتدائی طبی امداد فراہم کر دی گئی۔