|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2020

مستونگ: کھڈکوچہ کے علاقے میں قتل اور نوجوان کے اغواہ کے خلاف لواحقین کا قومی شاہراہ پر لاش رکھ کر دہرناتفصیلات کے مطابق گزشتہ رات کھڈکوچہ کے علاقے الحسن ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد ایک گھر میں گھس کر یارمحمد نامی ایک شخص کو زردوکوب کرکے زخمی کردیاتھا اور اس کے بیٹے نعمت اللہ کو اغواہ کر کے لے گئے تھے۔زخمی شخص یار محمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

ورثا اور اہل علاقہ نے لاش کو قومی شاہراہ پر الحسن ہوٹل کے قریب روڈ پر رکھ کر دہرنا شروع کردیق۔احتجاج کرنے والے قتل اور اغواہ میں ملوث افراد کے گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے گاڑیوں کی لائینئن لگ گء درین اثناء ڈپٹی کمشنر مستونگ محبوب احمد کے ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر مستونگ انجینئرعائشہ زہری کھڈکوچہ میں اغواہ و قتل کے واقع کے خلاف روڈ پر دہرنا دینے والے لواحقین کے پاس پہنچ گئی۔

دہرنا دینے والے مظاہرین سے کامیاب مزاکرات کے بعد روڈ کو ٹریفک کیلئے بحال کردیا۔اس موقع پر لواحقین اور قبائیلی عمائدین سرداراسداللہ شاہوانی حاجی جان محمد شاہوانی گرینڈالائنس کے رہنماڈاکٹراسماعیل بلوچ،مفتی عبدالرحمن شاہوانی میرگل جان شاہوانی،و دیگر اسسٹنٹ کمشنر مستونگ سے کہاکہ آپ ایک خاتون ہو اور بلوچ قوم میں خواتین کا بے حد احترام کیاجاتاہے۔

آپ ہمارے پاس آئی ہو تو ہم احتجاج ختم کرتے ہیں۔اور یہ کہ اغواہ شدہ نوجوان کو تین دن میں بازیاب اور واقع میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی نہیں کی گئی تو ہم دوبارہ احتجاج کرینگے۔اسسٹنٹ کمشنر مستونگ انجینئرعائشہ زہری کے یقین دہانی پر روڈ ٹریفک کیلیئے بحال کردیاگیا۔