|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان ہائیکورٹ میں وکلا برادری اور سائلین کی بڑی تعداد نے اردو زبان میں کسیز دائر کرنا شروع کر دیئے ہیں تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کی روشنی میں بلوچستان ہائیکورٹ میں وکلاء اور سائلین جو کہ ازخود کیسوں میں ہائیکورٹ میں پیش ہوتے ہیں بڑی تعداد میں مفاد عامہ کے کیسز قومی زبان اردو میں دائر کرنا شروع کر دیئے ہیں۔

ایڈووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان سابق نائب صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سید سلیم اختر ایڈووکیٹ کے مطابق عدالت عظمی پاکستان کے چیف جسٹس جسٹس جواد ایس خواجہ،جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس دوست محمد پر مشتمل بینج نے 8ستمبر 2015ء کو حکم دیا تھا کہ تمام عدالتی کارروائی اور سرکاری محکموں میں خط و کتابت سمیت سی ایس ایس کے امتحان اردو زبان میں لیے جائیں اور عدالتی فیصلے و کارروائی قومی زبان اردو میں صادر کیے جائیں۔

انھوں نے بتایا کہ اردو نہ صرف تمام اقوام کے درمیان رابطے کی زبان ہیں بکہ عوام الناس کو اردو زبان میں لکھنے،سمجھنے اور پڑھنے میں آسانی ہوتی ہے اس لیے بلوچستان کے ماتحت عدلیہ سمیت تمام عدالتوں میں فیصلے لکھنے میں اردو زبان کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ تمام طبقات کے لوگوں کو عدالت کے فیصلے سمجھنے اور پڑھنے میں آسانی ہوں۔۔