کوئٹہ :ایڈ بلوچستان بہ تعاون نیشنل انڈومنٹ فنڈ فار ڈیموکریسی کے زیر اہتمام “معلومات تک رسائی کا قانون “کے حوالے سے ایک اجلاس بلوچستان کے صحافیوں کے ساتھ کوئٹہ کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا، جس میں سینئر صحافی سلیم شاہد بیورو چیف ڈیلی نیوز ڈان کوئٹہ، ظفر بلوچ سیکٹری کوئٹہ پریس کلب، رشید بلوچ جنرل سیکٹری بی یو جے، شاہنواز بلوچ بیرو چیف، اکبر نوتیزی ڈان نیوز، قدیر رند انچارج نیوز ڈیسک جنگ، میر بہرام بلوچ اینکر پرسن،صادق بلوچ ایڈیٹر ڈیلی بلوچستان ایکسپرس،ایڈ بلوچستان کے ایگزیگٹو ڈائریکٹر عادل جہانگیر، ایڈوکسی ایکسپرٹ میر بہرام لہڑ ی نے شرکت کی۔
اس موقعہ پہ معزز صحافی حضرات کو سول سوسائٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ حکومت بلوچستان نے “معلومات تک رسائی کاحق” کو کیبنٹ سے پاس کیا، مگر آج تک اس قانون تک رسائی کا حق نہیں دیا جو کہ اس قانون میں موجود آرٹیکل پر سوالیہ نشان ہے۔ اجلاس سے سینئر صحافی سلیم شاہد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن کی اسٹینڈنگ کمیٹی سے رابطہ کیا جائے اور اپنی سفارشات جمع کی جائیں۔ظفر بلوچ نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو چاہیے کہ”معلومات تک رسائی کاحق” کے قانون کو اسمبلی سے پاس کرنے سے پہلے سول سوسائٹی اور میڈیا کے سامنے لایا جائے۔ اجلاس سے رشید بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے ممبران سے رابطے تیز کیا جائے اور ان سے خیبر پختونخواہ، سندھ، پنجاب اور وفاقی رائٹ ٹو انفارمیشن کا مسودہ اور ایڈ بلوچستان کی سفارشات شیئر کی جائیں، تاکہ بلوچستان کا “معلومات تک رسائی کاحق” کا قانون بہتر ہو، اجلاس سے قدیر رند نے خطاب کرتے ہوئے کہا جدید اور موجودہ دور کے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو بھی اس قانون کا حصہ ہونا چاہیے۔ میر بہرام بلوچ نے امید ظاہر کی کہ “معلومات تک رسائی کاحق” بلوچستان کا بل ایک بہتر بل ہوگا جس میں شفافیت اور جوابدہی کا آزادانہ نظام ہوگا، پروگرام کے آخر میں عہد کیا گیا کہ مشترکہ جدوجہد کا سلسلہ تب تک جاری رکھا جائے گا تب تک “معلومات تک رسائی کا حق” بلوچستان کا قانون نہ بن جائے۔