|

وقتِ اشاعت :   October 3 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ نے کہا ہے کہ جھالاوان میڈیکل کالج، لورالائی میڈیکل کالج، درجنوں بی آر سی کالجز، گوادر سمیت تعلیم اور مستقبل کے تمام منصوبہ دو سال سے بند پڑھے ہیں تعلیم قوموں کی ترجیح ہونی چاہیے لیکن بلوچستان میں ایسا کچھ نظر نہیں آرہا گلوبل پارٹیز شپ کے تحت محکمہ تعلیم کے اساتذہ 4 ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ثنا بلوچ نے کہا کہ ماہ جون 2020 سے گلوبل پارٹیز شپ کے تحت محکمہ تعلیم کے اساتذہ تنخواہوں سے محروم ہیں بلوچستان ایک ایسا صوبہ جہاں تعلیم پر توجہ اور اس میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے لیکن گورننس کی سست روی کی وجہ سے محکمہ زبوں حالی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جھالاوان میڈیک کالج، لورلاہی میڈیکل کالج، درجنوں بی آر سی کالجز، گوادر سمیت تعلیم اور مستقبل کے تمام منصوبہ دو سال سے بند پڑھے ہیں تعلیم قوموں کی ترجیح ہونی چاہیے لیکن بلوچستان میں ایسا کچھ نظر نہیں آرہا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی بیروزگاری اور روزگار و پیداوار کے حوالے سے حکمت عملی کے فقدان نے نوجوانوں میں انتہا درجہ کی مایوسی کو جنم دیا ہے صرف ڈیرہ بگٹی میں 1000 کے قریب انجینئر بیروزگار ہیں پی پی ایل نے تمام دروازہ ان کیلئے بند کردئیے ہیں بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کے مسائل کی نشاندہی کرتی آئی ہے لیکن حکومت کی طرف سے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جاتے۔