|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان میں ستمبر کے مہینے میں 1207 حادثات میں 128 افراد جاں بحق جبکہ 1730 زخمی ہو گئے ہیں۔ غیر سرکاری تنظیم بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی(BYCS)کی طرف سے ستمبر 2020 کے مہینے میں بلوچستان کے شاہراوں پر رو نما ہونے والے ٹریفک حادثات کے اعداد و شمار جاری کردی جس کے مطابقس ستمبرکے مہینے میں 1206 حادثات رونما ہوئے جن میں 128 افراد جاں بحق اور 1720 زخمی ہوئے ہیں۔ کوئٹہ، مستونگ پشین، قلات بوستان، کچلاک میں سڑکوں پر حادثات میں 327حادثات میں 28 جاں بحق جبکہ 489 زخمی ہوئے۔

خضدار، سوراب، لسبیلہ، گڈانی، حب، وندر، اوتھل میں سڑک کے 549 حادثات میں 33 افراد جاں بحق جبکہ 701 زخمی ہوئیچمن، قلعہ عبدوللہ، مسلم باغ،موسی خیل، قلعہ سیف اللہ گلستان، شنکھائی میں سڑک کے 82 حادثات میں 18 افراد جاں بحق جبکہ 106 زخمی، ژوب زیارت ہرنائی لورلائی دکی،شیرانی خانوزئی، کاں میترزئی، سنجیوا، مانی خواہ، بادیزئی میں سڑک کے161 حادثات میں 14 جاں بحق جبکہ 226 زخمی، نوشکی خاران۔

دالبندین،،چاغی، بیسیمہ، نوکنڈی میں سڑک کے19 حادثات میں 11 افراد جاں بحق جبکہ39 زخمی،گوادر، تربت،، اورماڑا، پسنی، پنجگور، کیچ میں سڑک کے26 حادثات میں 8 افراد جاں بحق جبکہ 77 زخمی،سبی، نوتال، بولان، نصیرآباد، ڈیرہ مراد جمالی،،بارکان، صحبت پور، ڈیرہ بھگٹی،جلمگسی، اوستہ محمد، جعفرآباد، گں داوہ، بختیارآباد، کوہلو میں سڑک کے43 حادثات میں 16 افراد جاں بحق 92 زخمی ہوگئے ہیں۔

جن میں 17 معصوم بچے اور 7 خواتین شامل ہیں بلوچستان کے شاہراوں پر ٹریفک حادثات کی شرح میں روزبروز اصافہ ہورہا ہے،لمحہ فکریہ ہے جس میں لاتعداد قیمتی جانیں تسلسل کے ساتھ لقمہ اجل بن رہی ہیں ٹریفک حادثات کا شکار ہوکر اپنی قیمتی جانیں گنواتے ہیں اور متعدد افراد ہمیشہ کے لیے معذور بھی ہوجاتے ہیں۔حکومت کو ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔

بلکہ ایک ریسرچ ٹیم بھی اس سلسلے میں قائم کی جائے جو موجودہ دور کے ٹریفک مسائل پر مبنی رپورٹ اور گزارشات مرتب کر سکے۔ کسی بھی قوم کی تہذیب و تمدن کا اندازہ اس کے ٹریفک نظام پر ایک نظر ڈالنے سے لگایا جا سکتا ہے۔ مہذب معاشروں میں ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لیے نہ صرف سخت قوانین موجود ہیں، بلکہ عوامی شعور کی بیدار ی کے لیے مختلف ادارے بھی قائم ہیں۔

معاشرے کی اخلاقی ترقی میں انسانی شعور بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔اور اس مہینے میں ہم سے بہت سے قیمتی سرمایہ رخصت کر گئے ڈاکٹر انجینئر وکلا صحافی اور قبائل رہنما جو کے ملک اور قوم کے لئے بہت کچھ کرسکتے تھے اور ان اموات میں ایک ہی خاندان کے 6 پھول جیسے نوجوان بھی شامل ہیں جن کا تعلق لورلائی سے تھا۔ایک اور افسوس ناک حادثہ مستونگ ک 4 معصوم جوان ایک ئی خاندان ک تھے ان میں تین سگے بھائی تھے۔