|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2020

حب: بلوچ عوامی موومنٹ کے مرکزی ڈپٹی آرگنازر شہباز طارق بلوچ ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکمرانوں نے پنجگور سمیت مکران بھر کے عوام کو چوروں اور ڈاکوں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے۔ جو قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار وہ بلوچ عوامی موومنٹ پنجگور کے ممبر ضلعی آرگنازنگ کمیٹی کے ممبر محمد سعید بلوچ اور منظور احمد بلوچ سے گفتگو کے دوران کررہے تھے۔

اس موقع پر BAM کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات ونشریات ریس نواز علی برفت ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ایک سازش کرکے بارڈر ٹریڈ کو روک دیا ہے جس کے باعث پنجگور سمیت مکران کے نوجوان بری طرح بیروزگاری کا شکار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مکران بھر میں روزگار نہ ہونے کے باعث نوجوان مایوس ہوکر منشیات کے عادی بنتے جارہے ہیں۔

جو بلوچ قوم خصوصا نوجوان نسل کے لیے زہر قاتل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر ٹریڈ کی بندش کے باعث پنجگور سمیت مکران بھر میں چور وڈکیتی کی وارداتوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جو باعث تشویش ہے۔ ایک پرامن ماحول میں بدامنی پھیل رہی ہے۔ ایسے حالات میں کسی کا جان ومال محفوظ نہیں ہے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ حکمرانوں پر عاد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پنجگور نان سیٹلڈ ایریا ہونے کے باعث جدی پشتی مکینوں کی موروثی ملکیت اور اراضیات پر اتحادی جماعت کی آشیر باد سے قبضہ مافیا قبضہ کررہے ہیں جو خونی فسادات کی جانب پیش قدمی ہے جس کو فوری طور پر روکا جاے بلوچ عوامی موومنٹ پنجگور سمیت بلوچستان کے عوام کے ساتھ حکمرانوں کے منفی رویوں پر سراپا احتجاج رییگی۔ اور بلوچ قوم کے بنیادی حقوق کے لیے عملی جدوجہد کی داعی جماعت ہے۔