چمن: اے این پی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان اچکزئی کو گزشتہ جمعہ کو کوئٹہ چمن شاہراہ سے لاپتہ ہوگئے تھے اسد خان کے لاپتہ ہونے کے خلاف اے این پی اور آل پارٹیز تاجر اتحاد کی جانب سے چمن کوئٹہ بین الاقوامی شاہراہ کو احتجاجاً بلاک کیے ہوئے چار روز گزر گئے اے این پی کے صوبائی صدر و ایم پی اے اصغر خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ اسد خان اچکزئی کو آج 8 روز ہوچکے ہے کہ تاحال بازیاب نہ ہوسکے۔
جس کے خلاف اے این پی اور آل پارٹیز کی جانب آج چھوتے روز بھی چمن کوئٹہ بین الاقوامی شاہراہ کو کوڑک کے مقام پر مکمل طور پر روڑ بند کیا ہوا ہے شاہراہ بند ہونے سے گاڈیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی کوئٹہ چمن شاہراہ بند ہونے سے افغان ٹرانزٹ نیٹو سپلائی اور ہر قسم ٹرانسپورٹ معطل ہے شاہراہ بند ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے چمن کو خوردنی اشیاء کی ترسیل مکمل طور بند چمن میں اشیاء خوردنوش کی قیلت پیدا ہوگئی۔
احتجاج کے باعث چمن کا رابطہ ملک کے دیگر شہروں سے منقطع ہوچکا ہے اسد خان اچکزئی کے بھائی ایڈووکیٹ امجد خان نے کہا کہ آج احتجاج کا چھوتا روز ہے کہ حکومت کی جانب مذاکرات کیلئے کوئی بھی نہیں آیا ہے آل پارٹیز تاجر اتحاد کے رہنما کا کیمپ جا کر اے این پی کے ساتھ اظہار یکجہتی کا سلسلہ جاری ہے چیمبر آف کامرس کے مطابق کوئٹہ چمن شاہراہ بند ہونے سے تاجروں کو روزانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا ہے۔
آل پارٹیز کے رہنماؤں نے کہا کہ کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ اس وقت تک بند رہے گی جب تک اسد خان کو بازیاب نہیں کروایا جاتا اور اگر اسد کو جلد رہا نہ کیا گیا تو احتجاج کو بلوچستان کے تمام اضلاع میں وسیع کر کے مزید سخت کرینگے۔