|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر سینیٹر(ر) امان اللہ کنرانی نے پاکستان آئی لینڈز ڈوپلمنٹ اتھارٹی کے صدارتی آرڈیننس کے قیام کو بلوچستان کے ساحل کو ہتھیانے کا توسیع پسندانہ منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بلوچستان کے عوام کو انکے ساحل سے محروم کرنے کی جانب پہلا قدم ہے جس کے بعد بلوچ عوام اور عام آدمی ساحلی علاقوں میں جانے سے قاصر ہونگے۔

امان اللہ کنرانی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بلوچستان کے ساحل کو وفاق کی جانب سے ہتھیایا جارہا ہے ساحلی ترقی کے محکمے کے قیام پر تحفظات کے بعد وفاق نے آرڈیننس کے ذریعے ایک نئی اتھارٹی قائم کردی ہے۔

جس کے بعد ساحلی علاقوں کے بلوچ سمیت عام آدمی کاداخلہ ناممکن ہو جائیگا جو کہ قابل قبول نہیں ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ بلوچ اور بلوچستان میں رہنے والی عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات مہیا کر ے نہ کہ انکے ساحل پر اپنا تسلط قائم کرے۔