|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما سابق سنیٹر حافظ حمداللہ نے کہا ہے کہ شیخ رشید کی مثال بیگانی شادی میں عبداللہ مستانہ کی ہے جو لوگ کل انہیں چھپڑاسی رکھنا بھی عار سمجھتے تھے آج یہ انہی لوگوں کا ترجمان بنا بیٹھا ہے انکی حیثیت میدان سیاست میں بارہویں کھلاڑی کی ہے جنہیں مقتدر قوتیں بوقت ضرورت تو استعمال کرتے ہیں مگر اعتماد نہیں کرتے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے رائیونڈ لاہور میں جمعیت کے زیراہتمام تحفظ آئین پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی کانفرنس سے جمعیت علما اسلام کے صوبائی و ضلعی رہنماں مفتی عبدالحیفظ حافظ مسروراحمد و دیگر نے بھی خطاب کیاانہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے لے کر صوبائی حکومتوں تک سب بے اختیار ہیں قوم کو درپیش مسائل حل کرناانکے بس کی بات نہیں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے بعد حکومتی ایوانوں سے چیخیں اٹھناانکی دکھتی رگ پر ہاتھ رکھنے کے مصداق ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمرانی ٹیم اور ان کے وزرا جارہانہ نہیں جاہلانا رویہ اپنا چکے ہیں اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک سے وزیراعظم اور انکے سلیکٹرز ہواس باختہ اور پریشان ہیں قابض حکمران اپنے وزرا کو جارحانہ رویہ اپنانے کی بجائے کارکردگی درست کرنے کا ترغیب دیتا تو اچھاہوتا انہوں نے کہا کہ چوروں اور لوٹوں کے اشتراک سے بننے والی حکومت بہت برداشت کی اب مزید ایک دن بھی برداشت نہیں کریں گے۔

انکے خاتمے کا وقت قریب ہے،انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی مثال بیگانی شادی میں عبداللہ مستانہ کی ہے جو لوگ کل انہیں چھپڑاسی رکھنا بھی عار سمجھتے تھے آج یہ انہی لوگوں کا ترجمان بنا بیٹھا ہے انکی حیثیت میدان سیاست میں بارہویں کھلاڑی کی ہے جنہیں مقتدر قوتیں بوقت ضرورت تو استعمال کرتے ہیں مگر اعتماد نہیں کرتے۔