|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹرمیرکبیراحمدمحمدشہی نے کہاہے کہ تمام مسائل کاحل اورقوم کی خوشحالی ملک میں حقیقی معنوں میں جمہوریت اورپارلیمنٹ کی بالادستی میں پوشیدہ ہے روز اول سے چھوٹے صوبوں کونظرانداز کیاجارہاہے جس کا نتیجہ آج ہم سب کے سامنے ہے 18ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو کچھ خودمختاری ملی مگر بااثر حلقوں کو یہ بھی قبول نہیں اس لیے وفاق ترمیم کو رول بیک کرناچاہتا ہے۔

بلوچستان اور سندھ کی ساحلی علاقے ان صوبوں کی ملکیت ہیں انہیں وفاق کے حوالے کرنا کسی صورت قبول نہیں کرسکتے یہ ہماری بقا کامسئلہ ہے انہوں نے کہاکہ صدر مملکت کا ساحلی پٹی کو وفاق کے حوالے کرنا کا آرڈیننس صوبائی مختاری کے خلاف ہے تبدیلی سرکار آج وہ کارنامے سرانجام دے رہی ہے جو آمریت کے دور میں بھی ممکن نہ تھا جمہوریت کے نام پر مسلط حکمران سول مارشل لا کے تحت ملک کو چل رہے ہیں۔

جس کے نتائج انتہائی بھیانک برآمدہونگے انہوں نے کہاکہ مسلط حکمرانوں سے نجات کا وقت آچکا ہے اگر انہیں مزید وقت دیاگیاتو آنے والی نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کرینگی کیونکہ جمہوریت کے نام پر تبدیلی سرکار نے لوگوں کو دووقت کی روٹی بھی محتاج بنادیاہے عوام کاکوئی پرسان حال نہیں اب تو علاج کیلئے عام آدمی ادویات تک نہیں خرید سکتا۔