خضدار: پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ خضدار کی قیادت کی جانب سے پریس کانفرنس اور 11اکتوبر کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے پہلے جلسے میں مشترکہ طور پر بھر پورانداز میں شرکت کرنے کا فیصلہ، خضدار پریس کلب میں جے یوآئی کے جنرل سیکریٹری مولانا عنایت اللہ رودینی، مسلم لیگ (ن) خضدار کے صدر میر عبدالرحمن زہری، بی این پی خضدار کے سینئر نائب صدر شفیق الرحمان ساسولی، نیشنل پارٹی خضدار کے جنرل سیکریٹری میر اشرف علی مینگل۔
پیپلز پارٹی خضدار کے صدر سجاد زیب محمد حسنی نے جے یوآئی کے مرکزی سرپرست اعلیٰ مولانا قمرالدین کے ہمراہ پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کا مشترکہ اجلاس خضدار میں ہو ا جس کے بعد ہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے ذرائع ابلاغ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ 11اکتوبر کو کوئٹہ میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ جلسہ عام میں خضدار جھالاوان سے بڑی تعداد میں قافلے شرکت کریں گے۔
اس کے لئے ہم نے باقاعدہ کمیٹی بنالی ہے جو قافلوں کی شرکت اور گاڑیوں کے انتظام کو حتمی شکل دے گی۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم خضدارکے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان اس وقت انتہائی مشکل دور سے گزررہاہے ستر سالوں میں قوم پر پہلی بار جو آسیب آن پڑ ا ہے وہ پوری قوم اور ملک کے لئے دیمک ثابت ہورہاہے، قوم مہنگائی کی چکی میں پس رہی ہے، ملک کی داخلی اور خارجہ پالیسی مذاق بن گیا ہے۔
باہر کی دنیاء ہمیں بلیک لسٹ کی طرف لیجارہاہے، جب کہ ملک میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا کر ملک کو دیوالیہ بنانے کی جانب گامزن کیا جارہاہے، اس تمام تر صورتحال کے بعد ہم اپوزیشن جماعتیں مجبور ہوچکی ہیں کہ ایک اہم فیصلہ کرلیں اور قوم ان نااہل حکمرانوں سے نجات دلادیں۔ اب قوم کو سڑکوں پر لانے کے علاوہ کوئی اور چارہ باقی نہیں رہ گیا ہے، اس لیئے ستمبر کے مہینے میں کامیاب اے پی سی کا مقصد اور اس میں تحریک چلانے کے لائحہ عمل کا طے ہونا قوم کی خواہش اور امنگوں کے مطابق تھا،اب تحریک چلانا نا گزیر ہوگیا ہے کہ اس نا اہل و نالائق حکومت سے جان چھڑایا جائے۔
ٹیکسوں کے انبار کے بعد بھی مہنگائی چار سو فیصد سے بھی بڑھ چکا ہے،غربت اپنی انتہاء کو ہے لوگ پے درپے خود کشیوں پر مجبور ہورہے ہیں ایسے حالا ت میں ان سلیکٹڈ حکمرانوں کا رخصت ہونا انتہائی ضروری بن گیا ہے،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں عملاً آمریت مسلط ہے عمران نیازی کی صورت میں ایک ربڑ اسٹمپ کو بٹھایا گیا ہے۔
نہ ان کو حکمرانی کا علم ہے اور نہ ہی وہ ملک کی خارجہ و داخلہ پالیسی کو وہ جانتا ہے انہیں یہ بھی نہیں پتہ ہے کہ کس طرح قوم کو مہنگائی سے نجات دلایاجاتا ہے اس حوالے سے نہ وہ خود جانتا ہے اور نہ ہی اس کے پاس ٹیم موجود ہے، انہوں نے کہاکہ ملک ہر شعبے میں زبوں حالی کا شکار ہے باہر کی دنیاء میں ملک و ملت کی وقار بھی داؤ پر لگ چکا ہے۔اگرمذید یہ حکمران قوم پر مسلط رہے تو پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے کوئی بھی نہیں بچا سکتاہے۔
گرے لسٹ سے نکلنے میں یہ حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے، اب ملک بلیک لسٹ کی جانب ملک گامز ن ہے انہوں نے کہاکہ پورے ملک و بلوچستان کی طرح جھالاوان اور خضدار کے عوام بھی ان حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوچکے ہیں اور اس قومی تحریک میں بھر پور انداز میں اپنا حصہ ڈالنے کے لئے پُر عزم ہیں، آج خضدار میں اپوزیشن جماعتوں کے ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ 11اکتوبر کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے ہونے والے جلسے میں بھر پور انداز میں شرکت کی جائیگی اور بڑی تعداد میں یہاں سے قافلے اس جلسہ میں شرکت کریں گے، اس کے لئے تمام جماعتوں کے نمائندگان پر مشتمل کمیٹی بنائی گئی ہے۔
کمیٹی میں جے یوآئی کی جانب سے مولانا عنایت اللہ رودینی، مولانا محمد اسحاق شاہوانی،مسلم لیگ (ن) کی جانب سے میر عبدالرحمن زہری، عطاء اللہ موسیانی، عید محمد ایڈوکیٹ، نیشنل پارٹی کی جانب سے عبدالحمید بلوچ، اشرف علی مینگل، عبدالوہاب غلامانی، بی این پی کی جانب سے شفیق الرحمن ساسولی، حاجی محمد اقبال بلوچ، محمد ایواب پیپلز پارٹی کی جانب سے سجاد زیب، قاضی نذیراحمدشامل ہونگے۔
اورجلسے سے قبل یہ کوئٹہ جلسے میں قافلوں کی شرکت کو حتمی شکل دیں گے۔ خضدار میں پی ڈی ایم اے کی جانب سے ہونے والی پریس کانفرنس میں جے یوآئی کے مفتی عبدالقادر شاہوانی،مولانا محمد اسحاق شاہوانی، مولانا عبدالکریم متوکل، بی این پی کی جانب سے حاجی محمد اقبال بلوچ، نیشنل پارٹی کے عبیداللہ گنگو، عبدالوہاب غلامانی،محمد علی رودینی،مسلم لیگ (ن) کے عید محمد ایڈوکیٹ، عطاء اللہ جاموٹ، جمعیت طلبائے اسلام کے حافظ جمیل احمد ابرار،سمیت دیگر موجود تھے۔