|

وقتِ اشاعت :   October 5 – 2020

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ و بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ جمہوری احتجاج‘ جلسہ سب کا حق ہے تاہم قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف حکومت حرکت میں آئے گی بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ کی پسماندگی کے خاتمہ کے لئے کوشاں ہے کوئٹہ میں جلسہ منعقد کرنے والوں کو اپنے صوبوں کی عوام نے مسترد کر دیا ہے ان کا جلسہ ملک کی تاریخ کا ناکام ترین جلسہ ثابت ہوگا۔

کیونکہ بلوچستان کے عوام اب باشعور ہیں چلے ہوئے کارتوس ملکر کر بھی واحد جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتے ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ کی پسماندگی‘ تعلیم‘ صحت و دیگر شعبوں کی بہتری کے لئے کوشاں ہے کم عرصہ میں 30 سالوں سے زائد کے مسائل کے حل کی بھرپور کوشش کی ہے۔

تاہم اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بلوچستان کی ترقی انہیں راس نہیں آرہی اور سی پیک سمیت بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کے خلاف پی ڈی ایم کوئٹہ میں جلسہ کا ڈھونگ رچائے گی بلوچستان عوامی پارٹی ایک جمہوری پسند ہے جمہوری احتجاج جلسہ جلوس کرنے کا حق سب کو ہے تاہم قانون ہاتھ میں لینے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا ملک کی بڑی جماعتیں بھی بلوچستان عوامی پارٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں حکومت اپنی رٹ قائم کرنے کے لئے حرکت میں آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے تحریک کا آغاز کرنے والوں کو اپنے ہی صوبہ کی عوام نے مسترد کردیا تھا اب وہ اس خام خیالی میں ہے کہ جلسہ جلوس کے ذریعے بلوچستان حکومت کو دبا سکے انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت میں شامل جماعتیں وفاق کے ساتھ مضبوط تعلقات کی بناء پر بلوچستان کی ترقی کے لئے میگاپروجیکٹ پر کام کررہی ہے جس سے نہ صرف یہاں کی پسماندگی کا خاتمہ ممکن ہوگا۔

بلکہ عوام کی تقدیر بدل جائے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان مزید پسماندگی کا متحمل نہیں ہوسکتا بلوچستان عوامی پارٹی صوبہ کی عوام کا یہ خواب پورا کرکے دکھائے گی کہ یہاں کی عوام کسی سے کم نہیں بلکہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں دیگر صوبوں کے برابر کردار ادا کرے گی انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام باشعور ہو چکے ہیں اور وہ کسی کے نرغے میں نہیں آنے والے اپوزیشن کا یہاں ہونے والا جلسہ ناکامی سے دوچار ہوگا۔