|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2020

چمن: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان کی اغواء کے خلاف آل پارٹیز تاجراتحاد کا احتجاجی مظاہرہ مظاہرہ شہر کے مختلف شاہراہ سے ہوتے ہوئے ڈی سی کمپلیکس کے سامنے دھرنے میں تبدیل ہوگیا تفصیلات کے مطابق اے این پی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان کو 12 دن پہلے کوئٹہ ائیرپورٹ روڈ سے نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جس کے خلاف آل پارٹیز نے پہلے چمن کوئٹہ بین الاقوامی شاہراہ کو بند کر دیا تھا۔

جس کے باعث چمن شہر میں اشیائے خورد نوش کی قلت پیدا ہوگئی اور بعد میں شاہراہ کو واپس انسانی ہمدردی کے تحت کھول دیا گیا تھا جبکہ آج چمن شہر میں آل پارٹیز کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے اسد خان کے بازیابی کیلئے اور نااہل حکمرانوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی مظاہرہ شہر کے مختلف شاہراں سے ہوتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کمپلیکس کے سامنے دھرنے میں تبدیل ہوئی۔

اس موقع پر مظاہرین نے کہا کہ اے این پی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان اچکزئی کو اغوا کیے ہوئے 12 دن گزر گئے جوکہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے لاپتہ ہوا ہے اور تاحال اسد خان کے بارے میں کسی کو بھی خبر نہیں ہے کہ زندہ بھی ہے یا نہیں مگر نااہل حکومت تاحال اسد خان کی تلاش کیلئے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جوکہ حکمرانوں پر سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سے ہوا میں ایک پرندہ پر نہیں مار سکتا۔

مگر یہاں ایک انسان کا لاپتہ ہونا سمجھ سے بالا تر ہے آل پارٹیز کی جانب سے ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے دھرنا اے این پی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان کے بازیابی تک جاری رہے گا احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی آل پارٹیز کے رہنماں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسد خان کو فوری طور پر بازیاب کرا لیا جائے بصورت دیگر بلوچستان بھر کے اضلاع میں احتجاج کو مزید سخت کیا جائے گا۔