|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2020

خضدار: بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما ء محمد آصف جمالدینی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روڈ, شاہرائیں جوڑنے اور ترقی کا زینہ تصور کیئے جاتے ہیں تاہم نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی مہربانیوں غفلت اور کرپشن کی وجہ سے ہماری شاہرائیں موت کی لکیروں کے نام سے جانی جاتی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ بارہا یاد دہانی کروائی گئی سینٹ میں قائمہ کمیٹی کے منصوبہ بندی کے چئیرمین آغا شاہزیب درانی کی جانب سے بارہا سینٹ کے فورم پر خطرناک, خستہ حال اور پرپیچ شاہراؤں پر موت کے رقص کا احوال بیان کیا۔

جاتا رہا اور صورتحال کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے این ایچ اے کے چیئرمین کیپٹن (ر) سکندر قیوم اپنے ممبرز اورجنرل مینجر کے ساتھ ایم8 گوادر رتودیرو (ونگو)کا دورہ کیا اور موقع پر احکامات صادر کئے اور شاہراہ کی بحالی کے لئیے کروڑوں کے فنڈز منظور کیئے گئے تاہم گراؤنڈ پر صورتحال بدتر اور تشویشناک حد تک خراب ہے انہوں نے اپنے بیان میں خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ M8 گوادر رتوڈیرو ونگو کے مقام پر کسی بھی وقت المناک حادثے کا امکان موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ کوئٹہ کراچی شاہراہ پر سوراب سے وڈھ کے درمیان حادثوں کی وجہ سے اموات کا سلسلہ این ایچ ا ے کی نااہلی کا بین ثبوت ہے ان کے مطابق این ایچ اے خضدار کے کرتا دھرتا اختیاردار کسی بھی معاملے میں خود کو جوبدہ نہیں سمجھتے, دل خوش کن وعدوں اور طفل تسلیوں سے معاملات کی سنگینی کم نہیں ہوسکتی ان کا کہنا تھا کہ عوامی رائے کو اہمیت نہیں دی جارہی این ایچ اے کی جانب سے جاری کردہ کروڑوں کے فنڈ ایک دفعہ پھر کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں سینیٹر میر خالد بزنجو نے زیر تعمیر خضدار بیسمہ روڈ کا دورہ کرکے کام کا جائزہ لیا تھا انہوں نے بھی ناقص کام کی نشاندہی کرکے اپنی تشویش اور ناپسندیدگی کا اظہار کیا یاد رہے یہ وہی کمپنی ہے۔

جس نے خضدار رتو ڈیرو روڈ بنایا تھا اب خضدار بیسمہ روڈ کا ٹھیکہ بھی اسی کمپنی کو دیا گیا ہے نتیجہ مختلف نہیں ہوگا۔ انہوں نے چئیرمین این ایچ اے کیپٹن ریٹائرڈ سکندر قیوم, نیب, حکام بالا اور سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ این ایچ اے خضدار کی کارکردگی کا نوٹس لیں اور شفاف تحقیقات کے ذریعہ قومی خزانے کو نقصان سے بچاؤاور عوام کو محفوظ آمدورفت کی سہولت فراہم کی جائے۔