|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2020

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ، پارٹی کے ضلعی صدر میر عطاء اللہ مینگل، مرکزی کمیٹی کے اراکین غلام نبی مری، میر خورشید احمد جمالدینی، ایم این اے رخشان ڈویژن حاجی محمد ہاشم نوتیزئی، ایم پی اے بابو رحیم مینگل، حاجی بہادر خان مینگل اور ضلعی جنرل سیکرٹری حمید بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچ قوم اورصوبے کے اجتماعی قومی مفادات ہمیں تمام تر چیزوں سے عزیز ہے۔

اور ان کے تحفظ کیلئے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے اور نہ اصولوں پر سودہ بازی کرینگے،پارٹی کے کارکنوں نے مشکل اور نامساعد حالات میں جس انداز میں بلوچ قوم اور بلوچستان کے حقوق کیلئے سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کرکے ناقابل فراموش قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے وہ ایک کھلی کتاب کی مانند ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے گذشتہ روز بی این پی ڈسٹرکٹ نوشکی کے ضلعی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستانی عوام اورپارٹی کارکنوں نے جس امید توقعات تائید اور حمایت کے ذریعے پارٹی کو کامیابی دلائی اُس اعتماد کو کسی بھی صورت میں ٹھیس نہیں پہنچائینگے۔آج بلوچستان اور بلوچ قوم جن سنگین مسائل اور مشکلات کا شکار ہیں اسے نکالنے کیلئے پارٹی کے کارکنوں پر بھاری ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے کہ وہ صوبے اور یہاں کے عوام کو تمام تر بحرانی حالات سے نکالنے میں اپنا بھر پور سیاسی کردار ادا کریں۔

یہاں کی عوام کی نظریں بی این پی کی قیادت پر مرکوز ہیں جو حقیقی معنوں میں صوبے کے دیرینہ مسائل کو حل کرنے کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں پارٹی کے پارلیمانی اراکین اپنے دستیاب فورمز پر جس انداز میں صوبے کے حقوق کی دفاع کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے جدوجہد کررہے ہیں اس کے ماضی میں مثال نہیں ملتی اور آج حکمران اپنے تمام تر توانائیوں کو بی این پی کی سیاسی جمہوری پارلیمانی آواز کو زیر کرنے کیلئے اپنے منصوبوں پر مصروف عمل ہیں۔

اور پارٹی کے پارلیمانی اراکین کے عوامی ترقیاتی فنڈز کو غیر منتخب لوگوں کے ذریعے استعمال کرکے جمہوری روایات عدالتی حکامات پلاننگ کمیشن کے واضح احکامات دھجیاں اڑا رہے ہیں۔جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ موجودہ حکمران پارٹی کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت اور پذیرائی سے خائف ہوکر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں انہوں نے کہا کہ ایسے منفی ہتھکنڈوں کے ذریعے سے ہرگز یہاں کے عوام کے دلوں سے پارٹی کی محبت کو نکال نہیں جاسکتا ہے۔

ہمارے پارٹی کی جڑے عوام میں مضبوط اور مستحکم ہیں اور پارٹی کے کارکنان پارٹی کے خلاف ہونے والے سازشوں کو بے نقاب کرنے کیلئے عوام کے ساتھ اپنے قریبی روابط رکھ کر پارٹی کو تنظیمی حوالے سے فعال اور مضبوط کرنے پر اپنے تمام تر توجہ مرکوز رکھیں انہوں نے پارٹی کے عہدیداروں اور کارکنوں کو زور دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے ذریعے اہتمام جمہوریت کی بالادستی آئین قانون کی حکمرانی عدلیہ اور میڈیا کی آزادی۔

قوموں کے حقوق واحق و اختیارکے حصول سیاست میں اداروں کی مداخلت کے خلاف 18اکتوبر کوئٹہ میں منعقدہ عظیم الشان جلسہ میں اپنے بھر پور شرکت کو یقینی بناکر غیر جمہوری قوتوں پر یہ واضح کردیں کہ مزید ناروا پالیسیوں استحصال کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیاجائیگا ہمارے اکابرین گذشتہ کئی عشروں سے اس ملک میں حقیقی جمہوریت قوموں کی واحق واختیار اداروں کی سیاست پر مداخلت پر سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کرتے ہوئے قربانیاں دیتے چلے آرہے ہیں۔

قید و بند کی صعبوتوں سے لیکر اپنے جانوں کا نذرانہ پیش کیا لیکن ہمیں ہمیشہ ملک دشمنی اور دیگر طرح طرح کے القابات سے نوازا گیا لیکن خوشی کی بات ہے کہ آج ملک کے بڑھے صوبے پنجاب اور ملکی وفاقی مذہبی اور سیاسی جماعتیں بھی ہمارے اکابرین کی دیرینہ اصولی موقف کی تائید کرتے ہوئے سیاسی جدوجہد پر مصروف ہیں اور بلوچستانی عوام کیلئے یہ اعزاز کی بات ہے۔

آج پی ڈی ایم کی تحریک کا پہلا سیاسی جلسہ بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ میں ہورہا ہے اور اس جلسے میں صوبے کے تمام باشعور عوام سیاسی کارکنان بھر پور انداز میں شرکت کرکے آمر طرز کے حکمرانوں کے پالیسیوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر ایک نیا تاریخ رقم کریں بی این پی جوکہ اپنے بزرگ ممتاز قوم پرست عظیم سیاسی رہنماء سردار عطاء اللہ خان مینگل کی رہبری میں اور پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی قیادت میں ہمیشہ۔

غیر جمہوری قوتوں کے سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے ایک طویل ترین قربانیوں اور جدوجہد کا تاریخ رکھتا ہے اس کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے ماضی کو ایک مرتبہ پھر دورائے اور یہ ثابت کریں کہ بلوچستان سرزمین سے شروع کی گئی سیاسی تحریک اپنے منزل مقصد تک پہنچانے کیلئے یہاں کے باشعور عوام کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے۔