|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2020

کوئٹہ: انجمن تاجران بلوچستان رجسٹرڈ کے صدر رحیم آغا،جنرل سیکرٹری حاجی اللہ داد ترین، حاجی نصرالدین کاکڑ،حاجی اسلم ترین، حاجی یعقوب شاہ کاکڑ، محمد حسین ہزارہ، سید حیدرآغا اور حکیم طاہر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں بلوچستان میں بڑھتے ہوئے ٹریفک حادثات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا ساٹھ فیصد اور بلوچستان سات فیصد ہے۔

مگر اس کے باوجود اگر دیکھا جائے تو بلوچستان میں میں روڈ ایکسیڈنٹ میں مرنے والوں کی تعداد پنجاب سے زیادہ ہے جس کی بنیادی وجہ سنگل اور خستہ حال سڑکیں ہیں بلوچستان میں سالانہ ہزاروں افراد ٹریفک حادثات میں لقمہ اجل بن رہے ہیں ایک ایک حادثے میں پورے کا پورا خاندان اجڑ جاتا ہے بلوچستان جس کے ساحل اور وسائل سے پورا ملک مستفید ہو رہا ہے مگر آج پورے بلوچستان میں ایک کلومیٹر موٹروے نہیں ہے۔

پورے بلوچستان میں کوئی قومی شاہراہ دورویہ نہیں جس کے باعث حادثات کی وجہ سے ہر سال ہزاروں ماؤں کی گود اجڑتی ہے جب پنجاب میں جی ٹی روڈ اور دیگر شاہراہیں دورویہ نہیں تھیں تو بہت حادثات رونما ہورہے تھے مگر جب جی ٹی روڈ اور دیگر شاہراوں کو دو رویہ کیا گیا تو حادثات کا سلسلہ تھم گیا اور اب موٹروے کی وجہ سے حادثات میں مزید کمی آگئی ہے۔

مگر اس لاوارث صوبہ میں جتنی لاشیں ٹریفک حادثات کی وجہ سے اٹھائی جارہی ہیں اگر سندھ پنجاب کے حادثات میں ہونے والی اموات کو یکجا کیا جائے تو بھی بلوچستان میں ہونے والی اموات کی تعداد زیادہ ہے لہذا حکومت کو فوری طور پر بلوچستان کی شاپراوں کو دو رویہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔