|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2020

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں مختلف سرکاری محکموں میں نافذ العمل موجودہ قوانین، بلوں، ان کی موجودہ حیثیت، اس حوالے سے قانون سازی اور مجوزہ ترامیم کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں مشیر برائے ایس اینڈ جی اے ڈی میرسرفراز ڈومکی، پارلیمانی سیکریٹری دھنیش کمار، پارلیمانی سیکرٹری ماہ جبین شیران، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی، سیکریٹری قانون وپارلیمانی امور، سیکریٹری اطلاعات، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان اور متعلقہ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کو متعلقہ حکام کی جانب سے سرکاری محکموں کے موجودہ قوانین۔

بیڈا ایکٹ میں مجوزہ ترامیم پر پیشرفت، شہریت ایکٹ 1951ء سمیت صوبے میں نافذ دیگر قوانین، ایکٹس اور بلوں کے متعلق بریفنگ دی گئی، اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز اس حوالے سے موجودہ قوانین پر مزید غوروغوصکے عمل کو تیز کرتے ہوئے ان قوانین میں ترامیم کے لئے تجاویز پیش کریں اور اس حوالے سے زیر التواء قوانین کی تشکیل میں تیزی لاتے ہوئے اگلے۔

اجلاس میں اس سے متعلق پیشرفت پر آگاہ کیا جائے اور اسے آئندہ آنے والے سیکریٹریوں کی کمیٹی میٹنگ کا ایجنڈا بھی بنایا جائے، وزیراعلیٰ نے سیکریٹری قانون وپارلیمانی امور کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ سے متعلق تمام امور کی انجام دہی کے لئے محکمہ گریڈ 19کے آفیسر کو فوکل پرسن مقرر کرے اور اس حوالے سیکریٹری صوبائی اسمبلی کے ساتھ مشاورت کا تسلسل بھی جاری رکھا جائے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں ایسے قوانین بنانے چاہئیں جو عہدحاضر سے مطابقت رکھتے ہوں، وہ تمام پرانے قوانین جن میں ترامیم ناگزیر ہے۔

اور بہتری کی گنجائش ہے انہیں موجودہ دور کے تناظر کو مدنظر رکھتے ہوئے ان قوانین، بلوں اور ایکٹس میں مزید نکھار لایا جائے جبکہ قانون سازی کے عمل کو بھی جاری رکھا جائے اور ایک ایسا لائحہ عمل ترتیب دیا جائے جس سے موجود قوانین میں مزید نکھار لاتے ہوئے اسے بہتر کیا جاسکے۔