|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2020

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی خصوصی آڈٹ رپورٹ میں خیبر پختونخوا کے بلین ٹری سونامی منصوبے میں 41 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کو پیش کردی گئی ہے اور بہت جلد اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔

خصوصی آڈٹ رپورٹ کے مطابق منصوبہ کے پہلے  مراحل میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں، محکمہ جنگلات نے ایک پودا9 روپے کے بجائے 17روپے میں خریدا۔

 رپورٹ کے مطابق 36 فیصد بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کا ٹارگٹ مس ہوگیا اور قومی خزانے کو 30 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا،اس کے علاوہ 226 چھوٹے نرسری پلانٹس بند کرنے سے 10 کروڑ کا نقصان ہوا جبکہ منصوبے میں تقریباً 2کروڑ 12لاکھ روپے تک ڈیلی ویجز مزدوروں کو اداکیےگئے جس کا کوئی ریکارڈ ہی نہیں۔

آڈیٹر جنرل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹرز نے رقم کنٹریکٹرز سے لے کر واپس قومی خزانے میں جمع کرانےکی سفارش کی تھی جس پرعمل نہیں ہوا۔