|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2020

کوئٹہ: پاکستان پیپلزپارٹی بلوچستان کے صدر میر علی مدد جتک نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کے دن گنے جاچکے ہیں، کوئٹہ میں پی ڈی ایم کا 25 اکتوبر کا جلسہ حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا، بلوچستان اور سندھ کے جزائر پر وفاق کا قبضہ اٹھارویں ترمیم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، وفاق کا یہ اقدام کسی صورت قابل قبول نہیں بلکہ پی پی پی اس کے خلاف ہر فورم پر جائے گی، پی پی نے صوبو ں کو اختیارات دینے کے لئے اٹھارویں ترمیم کا سہارا لیا اور اب وفاق کی جانب سے اسے واپس رول بیک کرنے کے لئے سازشیں کی جارہی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 25اکتوبر کو کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے کے سلسلے میں مختلف مقامات پر اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میر علی مدد جتک نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے بہت بڑی قربانیاں دی ہیں مگر بدقسمتی سے اب ملک پر ایک ایسی قوت کو مسلط کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ملک کو بحرانوں ڈوب چکاہے۔ موجودہ نالائق حکومت کو منتخب حکومت نہیں کہا جاسکتا۔مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے اب عوام سڑکوں پر نکلنے کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نا اہل حکمرا نوں سے جان خلاصی کے لئے کاروان چل پڑا ہے۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے ملک بھر میں جلسوں کا سلسلہ شروع کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ،کراچی، لاہور کے جلسوں میں تبدیلی کے آثار نما یاں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اس لئے موجودہ حکومت کے خلاف نکلی ہیں کہ موجودہ حکومت نے اقتدار سے قبل عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں میں سے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔ چینی کے بحران پر کمیشن بنایا گیا مگر اب تک اس حوالے سے نہ کوئی رپورٹ آیا اور نہ ہی عوام کو ریلیف فراہم کی گئی ہے۔

مہنگائی کے ذمہ دار موجودہ حکومت ہے، پی پی پی کے قائدین کے خلاف شروع دن سے لے کر آج تک پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں مگر سب کو پتہ ہے کہ پیپلزپارٹی نے اس ملک کی خاطر قیادت اور کارکنوں کو قربان کیا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ 18ویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کے لئے وفاقی حکومت نے جس صدارتی آرڈیننس کا سہارا لے کر سندھ اور بلوچستان کے جزائر کو اپنے تحویل میں لیا ہے کی ہم مذمت کرتے ہیں بلکہ یہ اٹھارویں ترمیم کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے وفاقی حکومت اس فیصلے پر نظرثانی کرے بصورت دیگر پی پی دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر اس اقدام کے خلاف ہر فورم پر جائے گی۔