|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2020

تربت: تعمیراتی منصوبوں کے مکمل ہونے کے بعد تربت شہر کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں بہتری آئی گی۔ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے تربت سٹی ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ(ٹی سی ڈی پی فیز 2) کے دوسرے مرحلے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تربت میں ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہے۔

اس دوران وزیر بلوچستان کے ہمراہ صوبائی وزیر برائے سوشل ویلفئیر میر اسداللہ بلوچ، صوبائی وزیر مواصلات تعمیرات عارف محمد حسنی،مشیر برائے کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ،رکن صوبائی اسمبلی اور سابقہ وزیر خزانہ سید احسان شاہ،ممبر صوبائی اسمبلی اور مذہبی امور کے پارلیمانی سیکرٹری لالہ رشید دشتی، ممبر صوبائی اسمبلی ماہ جبیں شیران، ممبر صوبائی اسمبلی دنیش کمار،کمشنر مکران طارق قمر بلوچ،ڈی سی کیچ الیاس کبزء سمیت سرکاری افسران کی ایک بہت بڑی تعداد موجود تھیں۔ اس دوران تقریب سے خطاب کرتے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی سی ڈی پی فیز 2 تربت شہر کیلئے ایک جامع منصوبہ ہے جسکی تکمیل کے بعد تربت شہر مکمل سہولیات سے آراستہ ہوکر ایک جدید شہر کا منظر پیش کریگا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں شہر کی سڑکوں کی تعمیرات پر خصوصی توجہ دی گئی تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں ہم نے ٹی سی ڈی پی کے تحت تربت کے ماسٹر پلان کو وسعت دیتے ہوئے شاہراہوں کی تعمیرات کے علاوہ صحت۔

تعلیم، اور پانی کی فراہمی کے منصوبے سمیت دیگر ضروری اسکیمات کو بھی ان میں شامل کرلیا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے ساتھ ملکر بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی ترقی کے ایک جامع منصوبہ پر عمل پیرا یے جسمیں جنوبی بلوچستان کے پسماندہ اضلاع سمیت دیگر علاقوں میں کئی منصوبوں میں ترجیحی بنیادوں پر رواں سال کام کا آغاز کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں مواصلات کے شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھاتے ہوئے ہوشاب تربت روڈ، مند تربت روڈ، مند گوادر روڈ، تربت بلیدہ روڈ، تربت بل نگور روڈ اور پنجگور پروم روڈ پر ترجیحی بنیادوں پر تعمیرات کا آغاز کیا جارہا ہے جو مکران ڈویڑن کی ٹرانسپورٹ کے نظام میں بہتری کے لیے انتہائی کلیدی اہمیت کے حامل ہونگے جن کے مکمل ہونے کے بعد مکران ڈویڑن کا رابط بلوچستان کے دیگر علاقوں سے بحال ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے حکومت صوبے کے دوسرے شہروں میں بھی اسی نوعیت کے منصوبوں پر عمل پیرا جسمیں پنجگور،دالبندین،نصیرآباد اور دیگر اضلاع بھی شامل ہیں۔ اس دوران انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صرف سڑکوں کی تعمیر سے ترقی نہیں آتی جبکہ دیگر شعبوں کی ترقی کو بھی اہمیت دینی چاہیے اور اس لیئے ہماری حکومت شاہراہوں کی تعمیر کے علاوہ عوام کی بھلائی کے لیے مختلف قسم کے دیگر پروگرام بھی شروع کررہی ہے۔

جسمیں لوگوں کو کاروبار کے لیے قرضے کی فراہمی، زراعت سے وابستہ افراد کے لیے ٹریکٹروں کی خریداری کے لیے خصوصی اسکیم، نوجوانوں کے لیے یوتھ لون اور سپورٹس گراؤنڈ کی تعمیر،سرکاری ملازمین کے لیے انشورنس پروگرام اور تعلیم یافتہ افراد کے لیے ڈیجیٹل لائبریری کا قیام بھی شامل ہیں۔دریں اثنا کمشنر مکران ڈویڑن طارق قمر بلوچ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو تربت سٹی ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ فیز 2 کے بارے میں بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ تقریبا 2 ارب پچاسی کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا جانے والا یہ منصوبہ تربت شہر کی تعمیر کے حوالے سے ایک انتہائی اہم منصوبہ ہے۔

جس میں کء ٹرانسپورٹ کے کئی منصوبے شامل ہیں انہوں نے کہا کہ ان منصوبے کے تحت تعلیمی چوک تا بس ٹرمینل سمیت شہر کے دیگر شاہراوں کو وسیع کیا جائے گا جسکی تکمیل سے تربت شہر کے ٹرانسپورٹ کے نظام میں نمایاں بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے صوبائی حکومت کی جانب سے اب تک 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ اب تک اس منصوبے پر 44 کروڑ روپے کے اخراجات آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ڈی ایچ کیو ہسپتال تربت کی توسیع اور تزئین و آرائش سمیت دیگر کئی منصوبے بھی شامل ہیں۔ اس دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کمشنر مکران کو صوبائی حکومت کی جانب سے ان منصوبوں کے لیے بروقت فنڈز کے اجراء کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ان منصوبوں کی تعمیر کو علاقے کی موسمیات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقررہ وقت میں مکمل کرنے کے لئے انکو ہدایات دیں۔قبل ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبائی وزیر سوشل ویلفئیر میر اسداللہ بلوچ۔

صوبائی وزیر مواصلات تعمیرات عارف محمد حسنی، مشیر برائے کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ ممبر صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ، ممبر صوبائی اسمبلی لالہ رشید دشتی،ممبر صوبائی اسمبلی ماہ جبیں شیران، ممبر صوبائی اسمبلی دنیش کمار کے اور دیگر کے ہمراہ وزیر مائیگیری میر اکبر آسکانی سے تربت میں انکی رہائش گاہ جاکر ان سے انکے کزن محمد اعظم آسکانی کی وفات پر اظہار تعزیت کی انہوں نے مرحوم کی مغفرت کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔