گوادر: شخصیت پرستی کا رجحان نظریاتی سیاست کی راہ میں رکاوٹ ہے کارکن کسی بھی سیاسی یا مزہبی جماعت کا اثاثہ ہوتے ہیں کارکنان کو غیر اہم سمجھنے والی جماعتیں جمود کا شکار ہوسکتے ہیں سیاسی کارکنان کو مراعات یافتہ بنانے کی بجائے ان کی فکری اور شعوری رہنمائی کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے کْل جماعتی اتحاد گوادر کے زیر اہتمام پریس کلب گوادر میں منعقدہ ورکر کانفرنس سے خطاب کے موقع پر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر کی سیاست کسی زمانہ میں سیاسی کارکنوں کی سیاست کی وجہ سے معروف رہا ہے لیکن عصر حاضر میں ہماری سیاست شخصیت پسندی کے گرداب میں پھنسی ہوئی نظر آتی ہے، نظریاتی اور شعوری سیاست کی بیج کنی کے لیئے مراعات اور لالچ کی سیاست کی سرپرستی کی جارہی ہے اور سیاسی کارکنوں کو غیر اہم سمجھا جارہا ہے یہ رجحان کسی بھی طورپر نظریاتی سیاست کے لئے نیک شگون نہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر سمیت ضلع کے دیگر علاقوں میں عوامی مسائل کے انبار ہیں، گوادر سی پیک کا مرکز ہے لیکن سی پیک کے ثمرات نظر نہیں آتے، پانی دو بجلی دو کا نعرہ تر و تازہ ہے۔ تیس سال قبل جیونی کے شہریوں نے پانی کی دو گھونٹ کے لیئے اپنا لہو پیش کیا لیکن جیونی آج دور جدید میں بھی پیاسا ہے. انہوں نے کہا کہ دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا جاتا ہے لیکن پانی، صحت اور تعلیم کے لئے منصوبہ بندی نہیں کی جاتی۔
غیر قانونی ٹرالرنگ دہائیوں سے جاری ہے ماہی گیر نان شبینہ کا متحاج ہیں.پسنی ھاربر غیر فعال ہے اور ماہی گیروں کا جیتا جاگتا معشیت تباہی کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے جغرافیائی حدود کی حد بندی کی جارہی ہے جنوبی بلوچستان کی اصطلاح متعارف کرائی گئی ہے اس نام سے نیا ریجن بناکر بلوچستان کو تقسیم کرنے کے سازش کی بو آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی اتحاد کی یہی کوشش رہی ہے کہ وہ اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرکے عوامی مسائل کے لئے آواز بلند کرے۔
لیکن ہم مایوس نہیں کیونکہ سیاست ایک رضا کارانہ عمل کا نام ہے یہ ایمانداری اور کمٹمنٹ کا تقاضا کرتا ہے جب تک سیاسی جماعتوں کے رہنماء اور کارکن ثابت قدم نہیں رہتے یا وہ لالچ اور مراعات کی سیاست کو رد نہیں کرینگے عوام کے حقوق کے لئے جدو جہد رنگ نہیں لا سکتی. انہوں نے کہا کہ سیاسی کارکن اپنی حیثیت کو سمجھیں، سیاسی قیادت ایمانداری کو اپنا شعار بنائیں. اگر ہم میں کوتائیاں اور کمزوریاں ہیں تو اس کی اصلاح کی جائے.۔
رین میں کْل جماعتی اتحاد گوادر کے کنوینر ضلعی صدر پی ٹی آئی مولابخش مجاہد، ڈپٹی کنوینر تحصیل صدر بی این پی نور گھنہ، بی این پی (عوامی) کے مرکزی سیکریٹری برائے انسانی حقوق ایڈووکیٹ سعید فیض بلوچ، بی این پی کے ضلعی صدر کہدہ علی، پی پی پی کے صوبائی رہنماء اعجاز حسین، جماعت اسلامی کے رہنماء شکیل کے ڈی اور پی ٹی آئی کے نائب صدر ساؤتھ ریجن غلام مصطفیٰ رمضان شامل تھے۔
کانفرنس کے دوسرے سیشن میں سوال و جواب کا سیشن ہوا جس میں کارکنوں نے کْل جماعتی اتحاد کے رہنماؤں سے سیاسی موضوعات پر سوال پوچھے. ورکر کانفرنس کے نظامت کے فرائض بی این پی تحصیل گوادر کے جنرل سیکریٹری ناصر موسی نے اداکئے۔