|

وقتِ اشاعت :   October 14 – 2020

چمن: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وپارلیمانی لیڈر ایم پی اے اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ اسد خان کو اغواء کرکے انتشار پھیلانا ایک سازش ہے اگر ریاستی اداروں کے پاس اسد خان نہیں توغیر ریاستی اداروں سے بازیاب کرانا بھی ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے،آل پارٹیزدھرنا سے خطاب عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان اچکزئی کے اغواء کے حوالے سے قائم احتجاجی دھرنے سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر وپارلیمانی لیڈر ایم پی اے اصغر خان اچکزئی نے خطاب کرتے ہوئے۔

چمن عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان اچکزئی کے اغواء کے خلاف ڈپٹی کمشنر آفس کے سامنے کوئٹہ چمن بین الاقوامی شاہراہ مال روڈپر ڈی سی کمپلیکس کے مقام پر بلاک کر کے جاری دھرنے سے آل پارٹیز انجمن تاجران قبائلی و سیا سی عہدیداران،قبائلی عمائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دو ہفتے قبل اغواء ہونے والے اسد خان کی عدم بازیابی پرباعث تشویش ہیں جوکہ سخت قابل مذمت ہے۔

جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہیں اصغرخان اچکزئی نے مزیدکہاکہ ریاست میں جب بھی کسی فرد کے ساتھ کوئی بھی واقع پیش آتا ہے وہ حکومت کی جانب فریاد کرتا ہے ریاست عوام کے جان و مال کے حفاظت کا ذمہ دار ہے اسد خان کے واقع کی ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہے اور دوہفتوں سے زائد کا عرصہ گرزنے کے باجود حکومت کی جانب سے کوئی کاروائی عمل میں نہ لانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

جبکہ ہماری احتجاج کئی دنوں سے جاری ہیں مگر حکومتی اداروں کی خاموشی اور ان کی جانب سے سردمہری سے بہت کچھ واضح ہوتاہے احتجاجی دھرنے سے اے این پی کے ضلعی صدر خان محمدکاکڑ، دھرنا کنوینر واسدخان اچکزئی کے بھائی امجد خان ایڈوکیٹ،پشتونخوامیپ کے رہنماء عبدالحلیم پہلوان،اے این پی صوبائی جوائنٹ سیکرٹری رشید خان ناصر۔

جے یوآئی مرکزی شوری ممبرمولانا حافظ محمدیوسف،پی ٹی ایم رہنماء ملابہرام خان،پشتون قبائل جرگہ کے کنوینر خان امان اللہ خان اچکزئی،جمعیت نظریاتی رہنماء عبدالولی سالار، چیمبرآف کامرس کے سابق صدر حاجی داروخان اچکزئی،مظلوم اولسی تحریک ضلعی صدر قاری عطاء اللہ مسلم،انجمن تاجران رہنماء بہادرخان اوردیگر نے بھی خطاب کیاجبکہ اسٹیج صادق ناراض تھے۔

مقررین نے مزیدکہاکہ اس طرح کے واقعات سے عوام کے دلوں میں نفرت مزید ابھرتاہیں جوکہ سخت نقصان دہ ہے حکومت کو اس طرح کے واقعات کے روک تھام کیلئے اقدامات کرنے ہونگے جبکہ اغواء کاری ایک ایسے ایریا سے ہونا جہاں چوبیس گھنٹے وی آئی پیز کا گزر ہوتا ہے ایئرپورٹ روڈ جو کہ ہمیں حکومت کے لگائے ہوئے کیمروں سے اسد خان اچکزئی بارے میں معلومات حاصل ہوئی۔

جس پر ہم نے ایف آئی آر درج کروائی ایف آئی آر درج کرانے کا مطلب ہم نے حکومت اور ریاست سے اسد خان کی بازیابی کیلئے مدد مانگی مگر آج دوہفتوں سے زیادہ عرصہ گزر گیاہیں مگر اسد خان اچکزئی کو بازیاب نہیں کرایا گیاانہوں نے کہا کہ اگر اے این پی کے صوبائی پریس سیکرٹری اسد خان ریاستی اداروں کے پاس نہیں غیر ریاستی عناصر کے پاس ہے تو حکومت خاموش تماشائی کا مظاہرہ بند کرکے۔

اسد خان کی بازیابی میں اپنی زمہ داری سمجھ کر کردارادا کریں انہوں نے کہا کہ اسد خان کو اغواء کرکے انتشار پھیلانا ایک سازش ہے اگر ہمارے مطالبات نہ مانے گئے توپھر ہم احتجاجی مظاہروں اور دھرنوں کی کال آل بلوچستان میں دیں گے جس کا زمہ دار حکومتی ادارے خود ہوں گے۔جبکہ دھرنے کے شرکاء نے ضلعی انتظامی سے اجلاس کی۔

جس میں احتجاجی دھرنے کو آئند دس روز کیلئے موخر کردیاگیا اور ڈپٹی کمشنر نے ضلعی انتظامیہ کی مکمل یقین دہانی کرائی اور اسدخان اچکزئی کی بازیابی کو یقینی بنانے کیلئے وقت مانگا جس پر دھرنا انتظامیہ نے دس دن کیلئے دھرنا کو موخر کردیا۔