|

وقتِ اشاعت :   October 17 – 2020

کراچی: وزیراعظم کے معاون خصوصی اور پاکستان علما کونسل کے سربراہ مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ دشمن اسلام پاکستان اور اس کی افواج کیخلاف سازش کررہے ہیں۔دشمن کی کوشش ہے کہ ملک میں فرقہ واراریت پھیلے، دشمنان اسلام کی سازشوں کو عوام ناکام بنادے گی، مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے وزیراعظم جلد اہم اعلانات کریں گے۔

نجومی نہیں کہ بتاسکوں حکومت کب جائے گی؟۔حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔فلسطین کی قیادت نے پاکستان کو ثالثی کی درخواست کی ہیجب تک فلسطینی تیار نہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع مولانا اسد ذکریا قاسمی، طاہر الحسن، مولانا حسین درخواستی، مولانا فیض محمد نقشبندی، شیخ عطا الرحمن اور دیگر بھی موجود تھے۔مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ مولانا عادل خان شہید کا قتل بہت بڑا سانحہ ہے۔مولانا عادل خان صاحب کو سیکیورٹی کیوں نہیں دی گئی۔

اس کے اسباب میں جو بتایا گیا ہے اس میں کوہتائی ہوئی ہے۔اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔سندھ حکومت کوتاہی کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی کرے۔ حکومت سے جو معلومات حاصل ہوئی ہیں۔بہت جلد مولانا عادل خان شہید کے قاتل گرفت میں ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں کہ حکومت کی پاس اطلاعات تھیں۔جس میں شیعہ سنی فسادات سے متعلق اطلاعات موصول ہوئیں۔

توہین اور تکفیر کے 80 فیصد ملزمان گرفتار ہیں۔جو رہ گئے ہیں انہیں بھی گرفتار کیا جائے گا۔پاکستان علما کونسل کے ضابطہ اخلاق پیام پاکستان پر سب نے دستخط کیے۔پاکستان میں فسادات کی سازشوں کو ناکام بنایا ہے اور آئندہ بھی بنائیں گے۔ہمارے تمام فقہ کے علماء سے رابطہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مفتی تقی عثمانی، علامہ شہنشاہ نقوی سمیت دیگر علما فرنٹ پر ہیں جن میں مولانا عادل خان بھی شامل تھے۔

وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے۔ پورے پاکستان میں اکابرین کی حفاظت کے اقدامات کیے جائیں گے۔جو حکومت کرسکتی ہے وہ کرے اور جو خود کرسکتے ہیں وہ کریں۔انہوں نے کہاکہ کچھ شر پسند عناصر ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں۔مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔سیکیورٹی فورسز کے جوان چند روز قبل شہید ہوئے ہیں۔دشمن کا نشانہ پاکستان ہیوہ ڈالر خرچ کررہے ہیں۔

ان کی کوشش ہے کہ عوام اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کیا جائے۔مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ ہمارے اسلامی اور عرب دنیا سے تعلقات بہت اچھے ہیں۔فلسطین کے معاملے پاکستان اورعرب دنیا ایک پیج پر ہیں۔فلسطین کی قیادت نے پاکستان کو ثالثی کی درخواست کی ہیجب تک فلسطینی تیار نہیں اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔صرف پاکستان اور سعودی عرب کے اسرائیل سے تعلقات نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ ملک میں فرقہ واریت کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔