|

وقتِ اشاعت :   October 20 – 2020

قلات: رابطہ اتفاق تحریک برات کے قائد پر نس محی الدین جان بلوچ نے کہاہے کہ موجودہ سیاسی حالات بہت تیزی سے بدل رہے ہیں ہم بلوچوں کو ہوشیار رہنا ہوگا کیونکہ مرکزی سیاست میں ہمارے مفادات گم ہوجائیں گے۔پچھلے75سبالوں سے پھر پچھلے 30سالوں سے اور خاص کر گزرے ہوئے20سالوں سے باقی صوبے اور ان کے عوام نے بہت ترقی کی ہے صرف بلوچ قوم پیچھے رہ گئی۔

اس کے باوجود بے پناہ وسائل کے یہ مرکز کے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہورہی ہے ان خٰیلات کااظہار انہوں بلوچ ہاؤس میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کہ ان کی پالیسی ہے کہ ”بلوچ کو دباؤ اور اس کے عوام کے وسائل اور زمینوں پر قبضہ کرو“ اس کا ثبوت یہ ہے کہ بلوچستان کے روڈوں اور سرکاری بلڈنگوں پر کھربوں روپے اور بیرون ملکی زرمبادلہ خرچ ہوا ہے۔

کوئی یہ تو بتائے کہ اس سے بلوچوں کو کیا اقتصادی یاحقوقی فائدہ پہنچا ہے ہاں کوئی100پارلیمانی لوگ اور نوکر شاہی کے100ملازموں کو ضرور فائدہ ملا ہے جنہوں ں نے بلوچوں کے حقوق کو دبانے میں مرکز کی امداد کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر بلوچ عوام اور بلوچستان نے حقیقی معنوں میں ترقی کی تو وہ پیچھے مارشل لاء میں کی۔پرنس محی الدین نے سیاسی پارٹیوں قبائلی لیڈروں ں وجوان تنظیموں اور سوشل ورکرز سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچ کے مفاد میں ایک پلیٹ فارم پر آئیں۔

متحد اور منظم ہوکر بلوچ کے حقوق کیلئے عملی جدوجہد کریں۔انشاء اللہ میں بلوچ رابطہ اتفاق تحریک بلوچستان کے صدر پرنس یحییٰ جان بلوچ اور برات کے ورکرز بلوچستان کراچی سندھ پنجاب اور بیرون ملک آپ کے ساتھ تعاون کریں گے۔جہاں تک الیکشن کا تعلق ہے تو ہرپارٹی اور تنظیم آزاد ہے کہ اپنا منشورکے تحت پارلیمانی جدوجہد کرے۔