|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2020

کوئٹہ: پی ڈی ایم کے جلسہ میں اداروں بارے تقریروں کے خلاف حکومتی قرار داد عوامی نیشنل پارٹی نے مخالفت کر دی پیر کے روز بلوچستان سمبلی کے اجلاس میں حکومتی اراکین کی جانب سے پی ڈی ایم کے جلسوں میں اداروں کے خلاف تقریروں پر مشترکہ مذمتی قرار داد صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کی جانب سے پیش کی گئی تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے قرار داد کی مخالفت کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ گزشتہ روز جلسے میں مقررین کو شاید غور سے نہیں سنا گیا یہ وہی لوگ تھے جنہوں نے گوجرانوالہ اور کراچی میں تقریریں کیں اوران پر بغاوت کے مقدمات بنائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایوان میں بیٹھے بہت سے لوگ مسلم لیگ(ن)، پیپلزپارٹی،جمعیت العلماء اسلام، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے وابستہ رہے ہیں کیا انہیں بغاوت صرف کل کے جلسے میں محسوس ہوئی۔ ایک دن میں ایسا کیا ہوا کہ انہیں غداری اور بغاوت تک پہنچادیا گیا انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے جلسے میں بلوچستان میں چیک پوسٹوں پر ناروا رویے، اسدخان اچکزئی سمیت مسنگ پرسنز کی بازیابی کامطالبہ کیاگیا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے کوئٹہ کے محفوظ ترین علاقے ایئر پورٹ روڈ سے ایک ماہ قبل اسدخان اچکزئی کو لاپتہ کیاگیا۔

کوئٹہ کی سیکورٹی کے لئے دس ارب روپے خرچ کئے جاتے ہیں جبکہ دن دیہاڑے لوگ لاپتہ ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کے جلسے میں سندھ پولیس کے آئی جی کو رات دو بجے اغواء کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے افسران کو خراج تحسین اور کراچی واقعے میں روا رکھے گئے رویے کی مذمت کی گئی۔ جلسے میں سندھ، بلوچستان کے جزائر کے ایوان صدر آر ڈیننس فیکٹری کے ذریعے قبضہ کرنے کی مذمت کی گئی۔

رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کے ساتھ روا رکھے گئے رویے کی مذمت کی گئی۔ جلسے میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد صدر مملکت، وزیراعظم اور وزیر قانون کو اخلاقی طو رپر مستعفی ہونا چاہئے جلسے میں ووٹ کے تقدس، صاف اور شفاف انتخابات کی بات کی گئی انہوں نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف کو قانوناً نوٹس لینے کا اختیار نہیں وزیراعظم کو اس واقعے کا نوٹس لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے لئے خدمات سرانجام دینے والے جنرل قادر، جنرل عبدالقیوم، جنرل صلاح الدین اور آزاد کشمیر کے وزیراعظم تک کے خلاف بغاوت کے مقدمات درج کئے گئے یہ مقدمات درج کرکے دنیا کو کیا پیغام دیا گیا کہ ہم کشمیر کے معاملے پر قوم کو دھوکہ دے رہے تھے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی غیر جمہوری قرار داد ہے جسے دیکھ کر افسوس ہوا۔ہمارے اکابرین نے جمہوریت کے لئے بہت سی قربانیاں دی ہیں ان کی تاریخی جدوجہد ہے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر کے طو رپر اس قرار داد کی مذمت کرتا ہوں۔