|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2020

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹیوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ پی ڈی ایم بلوچستان میں کس کا بیانیہ بیان کررہی ہے یہ پی ڈی ایم کا جلسہ یا پھر بی جے پی کا ہے انہوں نے کہا کہ اویس نورانی پی ڈی ایم کوئٹہ کے جلسہ میں بلوچستان کوایک علیحدہ ریاست بنانے کی بات کررہے ہیں بلوچستان کو چھوٹا بڑا صوبہ کہنا پی ڈی ایم اور اپوزیشن بند کرے پاکستان کے تمام صوبے برابر ہیں۔

ان کی یہی بات ظاہر کرتی ہے کہ بلوچستان کو خود چھوٹا سمجھتے ہیں بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے انہوں نے سردار اختر مینگل کو جواب میں کہا ہے کہ عوام جیل اور جانوں کی قربانی دے اور آپ کی پارٹی کے ممبر ایکسیئن ٹھیکوں پی ایس ڈی پی اور کاموں کے پیچھے دوڑائی کریں صد افسوس کہ پنجاب کے عوام سے زیادہ ہمیں بلوچستان عزیز ہے یہ عجیب محبت ہے جو پانچ سال حکمرانی میں نہیں لائی سیلاب میں نہیں لائی برف میں نہیں لائی کورونا میں نہیں لائی۔

بلکہ اس اسٹیج پر بیٹھے کسی کو بلوچستان کبھی یاد نہیں آیا ہے۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ٹیوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ جنرل عاصم باجوہ نے نیشنل پارٹی پشتونخواملی عوامی پارٹی مسلم لیگ (ن) کو نیچے نہیں لایا ہے بلکہ دستخط کرنے والے بلوچستان نیشنل پارٹی‘ جمعیت علماء اسلام اور پیپلزپارٹی تھے۔

جو ووٹ کو عدم اعتماد میں لائے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ جب ان تمام معاہدوں اور ملاقاتوں کا حصہ تھے تو آپ ان چیزوں کے بارے میں کیسے بات کر سکتے ہیں آپ نے بلوچستان کے لئے صفر انویسمنٹ خریدی اور کچھ بھی نہیں صنعتیں اور پلانٹ اپنے لئے ہیں اورآج آپ سی پیک اور گوادر کی بات پی ڈی ایم کے جلسہ میں کرتے ہیں۔