|

وقتِ اشاعت :   October 26 – 2020

کوئٹہ: قلات سے لاپتہ ہونے والے ماجد بلوچ اور فیروز بلوچ کے لواحقین ان کی بازیابی کے لیے 29 اکتوبر کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرینگے۔ماجد بلوچ اور فیروز بلوچ کے لواحقین نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 29مئی 2019 کو فیروز بلوچ آبائی علاقے میں عید کی چھٹی منانے جا رہا تھا، قلات کے مقام پر انکے کزن جمیل بلوچ کے ساتھ جبری طور پر لاپتہ کیا گیا گیا۔

اسکے کزن جمیل بلوچ کو ایک سال کے بعد چھوڈ دیا گیا لیکن فیروز بلوچ ابھی تک لاپتہ ہیں۔ فیروز بلوچ بیوٹمز میں گریجویشن کے بعد بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچی ڈیپارٹمنٹ کا طالب علم ہے۔ جبکہ بلوچستان یونیورسٹی کمپیوٹر سائنس کا طالب علم ہے۔لواحقین کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ انتہائی گمھبیر ہوتا جا رہا ہے۔ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کا ایسا المیہ ہے جس کے بارے ابھی تک کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔

لواحقین نے کہا کہ ان کے لاپتہ کئے جانے پر 29 اکتوبر کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ انسانی حقوق کے تنظیموں اور دوسرے تمام مکتبہ فکر سے وابستہ حلقوں سے درخواست کرتے ہیں کہ ہمارے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کر کے فیروز بلوچ اور ماجد بلوچ کے بازیابی کے لیے اپنا کردار ادا کرکے ہمارے آواز بنیں۔