|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2020

 

لاہور: سردار اختر مینگل کی جاتی امرا رائیونڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوا کیا کہمریم نواز کا شکریہ ادا کرنے آیا تھا پی ڈی ایم کو مزید آگے کیسے لے جانا ہے، اس پر معاملات زیر بحث آئے مجھے تو بلوچستان میں کوئی حکومت نظر ہی نہیں آتی میں نے قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں کہا تھا کہ سب کا مینڈیٹ چوری ہوا ہے
بلوچستان میں سب کا مینڈیٹ چوری ہوتا رہا ہے اب ان قوتوں کی نشاندہی ہونی چاہیئے پنجاب میں شاید اتنی مداخلت نہیں ہوتی تھی جتنی بلوچستان میں ہوتی رہی ہے شاید اسی لئے پنجاب والوں کی بھی آواز اٹھنا شروع ہو گئی ہے جمہوریت کو پروان چڑھانے کے لئے یہ اچھا شگون یے ہم نے ہمیشہ جمہوریت کا علم تھامے رکھا پی ڈی ایم کے جلسوں کا سلسلہ جاری رہے گا

ہمیں بھی حکومت کی طرح محاذ کھولنا ہوں گے بلوچستاخ ہمیشہ سے احساس محرومی کا شکار رہا ہے اب بھی احساس محرومی میں کمی ہوتی نظر آتی تو ہم ان کا ساتھ نہیں چھوڑتے کوئی اتحادی اپنے وعدوں کا پاس نہ رکھے تو لوگ ان سے کیسے مطمئن ہو سکتے ہیں
ہمارے 6 نکات پر عملدرآمد نہیں ہوا جو میٹرو بس سے زیادہ مشکل نہیں تھے کیا ملک میں صحیح اور اصل جمہوریت ہے؟؟
کوئی اور قوت ہے جو مسنگ پرسنز کی ذمہ دار ہے حکومت کے خلاف دما دم مست قلندر کا نقشہ جلد سامنے آ جائے گا
ہم نے حکومت کے ساتھ چلنے کی کوشش کی لیکن وہ رینگتے رہے، انہیں کندھوں پر اٹھا کر چلانا ہماری ذمہ داری نہیں تھی
حکومت نے ہمارے 6 نکات پر عملدرآمد نہیں کیا تو ان سے علیحدہ ہونا ہماری مجبوری تھی پشاور دھماکہ افسوسناک اور دردناک واقعہ ہے یہ دھماکہ حکومت کی ناکامی ہے بھارت سمیت کوئی بھی اس واقعہ میں ملوث ہو، اس کی ذمہ داری حکومت پر آتی ہے