|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2020

کوئٹہ: 21ویں صدی میں فالج وبائی مرض کی شکل اختیار کرچکا ہے، اس وقت دنیا میں فالج دوسری جان لیوا بیماری بن چکی ہے، ہر پانچواں مرد اور عورت اپنی زندگی کے کسی حصے میں فالج سے متاثرہوجارہا ہے، ہر سال 16ملین افراد اس مرض کے شکار ہوتے ہیں جن میں سے 6ملین موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں، اس مرض کی وجوہات سے متعلق عوام میں آگاہی کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان سٹروک سوسائٹی کی صدر ڈاکٹر انجم فاروق نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ا س موقع پر معروف نیورو سرجن ڈاکٹر امان اللہ کاکڑ،ڈاکٹر سلیم بڑیچ اورڈاکٹر احمد ولی بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر انجم فاروق نے کہا کہ فالج دنیابھر میں 60سال سے اوپر کے افراد کیلئے دوسرے نمبر پر جان لیوا بیماری ہے ہر سال دنیا میں 16ملین لوگ فالج کا شکار ہوتے ہیں۔

جن میں 6ملین لوگ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر دو سیکنڈ میں ایک شخص کو فالج جبکہ ہر 4میں سے ایک شخص فالج سے متاثر ہوتا ہے دنیا میں ہر پانچواں مرد اور عورت اپنی زندگی کے کسی حصے میں فالج سے متاثرہوجاتے ہیں انہوں نے کہا کہ دنیا میں ٹی بی،ایڈز اور ملیریا سے زیادہ فالج لوگوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوتا ہے ہر 10اموات میں سے ایک شخص کی موت فالج سے ہوتی ہے 21ویں صدی میں فالج وبائی مرض کا شکل اختیار کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فالج کااثر عمر کے بڑھنے سے زیادہ ہوتا ہے مگر دیکھا گیا ہے کہ5 1سال سے لیکر 60سال کے عمر کے افراد میں اس کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے نوجوانوں کیلئے یہ بیماری چھٹے نمبر پر جان لیوا بن چکی ہے جہاں ترقی پذیر ممالک میں اس بیماری کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے وہی ترقی پذیر ممالک میں اس کی شرح میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ 29اکتوبر کو فالج کا عالمی دن کے طورپر منا یا جاتا ہے۔

جس کا مقصد اس موذی بیماری سے بچاؤ اس کی پہچان اور علاج سے متعلق لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے فالج ایک قابل علاج مرض ہے اس سے بچاؤ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ فالج کی وجوہات میں شوگر،ہائی بلڈ پریشر،جسم میں چربی کااضافہ ہونا،سگریٹ اور نسوار،تمباکو وغیرہ کااستعمال ورزش نہ کرنا اور موٹا پا شامل ہیں جبکہ اس کے علاج کے لئے دماغ کی شریان میں خون کا جم جانا جس کیلئے ٹی پی اے دوائی استعمال کی جاتی ہے۔

جو بند شیریان کو کھول دیتا ہے انہوں نے کہا کہ فالج کے بنیادی اثرات میں منہ کاٹھیڑا ہونا،بات کرنے میں دقت پیش آنا اور ایک ہاتھ کمزور ہونا بنیادی علامتیں ہیں جس کیلئے فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ فالج جیسے مرض سے آگاہی کے لئے مادری زبانوں میں ٹی وی،سوشل میڈیا،اخبارات اور ریڈیوز کے ذریعے آگاہی مہم چلائی جائی گی۔