|

وقتِ اشاعت :   November 3 – 2020

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حافظ حسین احمد نے کہاہے کہ ماضی کی حکومتوں کے ادوار میں بلوچستان کے سلگتے مسائل میں اضافہ ہوا ہے اپوزیشن جماعتوں نے کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں جو باتیں کی کاش اپنے دور اقتدار میں بھی بات کی ہوتی،بلوچستان ماضی میں بھی اپوزیشن کا صوبہ تھا اور آج بھی ہے اب بلوچستان میں غیر حقیقی نمائندوں کی گاڑی مزید نہیں چل سکتی۔

پی ڈی ایم کی قیادت کو چائیے کہ طے کریں کہ بلوچستان کو اسکے حقوق ملے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حافظ حسین احمد نے کہاکہ بلوچستان میں ماضی کے ادوار میں میاں نواز شریف، زرداری اور ظفراللہ جمالی کی حکومتیں بنی ہیں ماضی کی حکومتوں کے ادوار میں بلوچستان کے سلگتے مسائل میں اضافہ ہوا ہے توقع تھی کہ پی ڈی ایم قیادت کوئٹہ جلسے میں سیندک، ریکوڈیک اور سی پیک سمیت دیگر مسائل پر بات کی جاتی کم از کم پی ڈی ایم کی قیادت کو آئندہ دور حکومت میں بلوچستان کے مسائل کے حل کا وعدہ کرنا چائیے تھاانہوں نے کہاکہ بلوچستان ماضی میں بھی اپوزیشن کا صوبہ تھا اور آج بھی ہے۔

اب بلوچستان میں غیر حقیقی نمائندوں کی گاڑی مزید نہیں چل سکتی پی ڈی ایم کی قیادت کو چائیے کہ طے کریں کہ بلوچستان کو اسکے حقوق ملے،انہوں نے کہاکہ بلٹ کی جگہ بیلٹ کو ترجیح دینے والوں کو دیوار سے نہیں لگانا چائیے۔

اسٹیبلشمنٹ سے متعلق ہمیشہ سے موقف رہا ہے کہ جن کی جوذمہ داری ہے اس پر کاربند رہیں الطاف حسین اور میاں نواز شریف کو پالنے اور سیاست میں لانے والے خود رو رہے ہیں عوام کو ان کے حقیقی نمائندوں کے انتخاب کا حق دیا جائے اپوزیشن جماعتوں نے کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں جو باتیں کی کاش اپنے دور اقتدار میں بھی بات کی کرتی۔