|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

کوئٹہ: چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی اختر حسین لانگو نے کہا ہے کہ بعض سرکاری محکموں کے سربراہوں کا رویہ انتہائی غیر سنجیدہ ہے۔ یوں لگتا ہے کہ وہ جان بوجھ کر پبلک اکاونٹس کمیٹی کو نظر انداز کرنے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ کمیٹی اس بارے میں سخت اقدامات کے طور پر حکومت کو مراسلہ جاری کرے گی کہ کمیٹی کے اجلاس میں تفصیلات نہ دینے یا اس میں حصہ لینے سے گریز کرنے پر ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے۔

یہ بات چیئرمین پی اے سی اختر حسین لانگو نے بلوچستان صوبائی اسمبلی میں محکمہ معدنیات کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ محکمہ کی جانب سے ممبران کمیٹی اور اسمبلی سیکریٹریٹ کو پیراز کے جوابات کی عدم فراہمی پر چیئرمین و ممبران کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے تمام کام اور مصروفیات چھوڑ کر جب اجلاس میں آتے ہیں تو محکموں کے ایسے رویوں پر ندامت اور افسوس ہوتا ہے۔

چیئرمین پی اے سی نے دوران اجلاس کہا کہ پی اے سی کے 1985 کے پیراز اب تک نامکمل پڑے ہوئے ہیں اور یہاں جس تیزی سے ہم کام کرنا چاہتے ہیں، محکمے کمیٹی کو مذاق سمجھ کر ممبران اور آئینی ادارے کے تقدس کو پامال کرتے ہیں۔ مہینوں پہلے محکموں کو مراسلہ بھیجا جاتا ہے کہ اپنے پیراز کے ریپلائز جمع کروا کر اجلاس میں شرکت کریں لیکن محکمے اجلاس میں ریکارڈ کے بغیر آ کر نہ صرف ممبران کا وقت ضائع کرتے ہیں۔

بلکہ پی اے سی کے کام کے بوجھ کو بڑھاتے ہیں. چیئرمین نے کہا کہ جس نرمی کے ساتھ بلوچستان کا پی اے سے اپنے محکموں کے ساتھ پیش آتا ہے شاید ہی باقی صوبوں اور مرکز کے پی اے سی پیش آتے ہوں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ڈی جی آڈٹ اے جی بلوچستان اپنے تمام کام چھوڑ کر یہاں آتے ہیں لیکن محکموں کی سست روی اور نالائقی سے سب کے قیمتی وقت کا ضیاع ہوتا ہے۔

کسی محکمے کے سیکریٹری کے ملک سے باہر ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ محکموں میں موجود باقی عملہ اپنے کام سے دستبردار ہو۔ جب محکموں میں موجود دیگر آفیسران کو ایڈیشنل چارج دیا جاتا ہے وہ پی اے سی کے کام کو مکمل کر کے پی اے سی کے اجلاس میں موجود ہوں۔

انھوں نے کہا کہ محکموں کے ایسے رویوں کو انتہائی غفلت اور آئینی ادارے کے تقدس کی پامالی کے علاوہ کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں ممبران کمیٹی نصراللہ زیرے، ملک نصیر احمد شاہوانی، عبدالخالق ہزارہ، زابد علی ریکی, محمد نواز کاکڑ کے علاوہ دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔