|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

کوئٹہ: آئینی ترمیم کے بعد میڈیکل یونیورسٹی حقیقی معنوں میں قائم ہوگئی ہے اس سے پہلے خیبر پختون خواہ اور پنجاب میں بھی اسی طرح کے ترامیم عمل میں لائی گئی۔ بہتری کی گنجائش ہمیشہ رہتی ہے ایکٹ میں موجود آئینی سقم دور کر دیا گیا ہے۔ گورنر بلوچستان کی جانب سے میڈیکل یونیورسٹی کے لیے اراضی اور کیمپس کے قیام کے احکامات خوش آئند ہیں۔

ترمیم کے بعد میڈیکل یونیورسٹی میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے وسیع مواقع میسر آئیں گے دوسری جانب میڈیکل کے شعبے میں تحقیقی کام کا آغاز یقینی بنایا جاسکے گا۔ تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کا مشن نہ صرف میڈیکل کالج کا دفاع ہے بلکہ میڈیکل یونیورسٹی کو درست سمت میں لانا بھی ہے۔ دو سال تک میڈیکل یونیورسٹی کے نام پر صرف اور صرف دکانداری چمکائی گئی جب کہ ایک بھی قدم اعلیٰ تعلیم کے سمت نہ اٹھایا جاسکا۔

ترمیم سے بلوچستان میں میڈیکل کی تعلیم دوسروں صوبوں کی برابر آجائیں گے۔ تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج، میڈیکل یونیورسٹی کو فعال کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی رہی گی۔ میڈیکل یونیورسٹی کی ترقی و فعالیت کے لیے غیر جانبدار، عصبیت سے پاک قابل انتظامی امور سے بلد انتظامیہ کی تعیناتی ناگزیر ہے۔