|

وقتِ اشاعت :   November 4 – 2020

کوئٹہ: سول سوسائٹی نیٹ ورک برائے انسداد منشیات پاکستان کے رہنماء کمانڈر فضل نورزئی نے کہا ہے کہ پانچویں انسداد منشیات کانفرنس کوئٹہ میں 19اور 20نومبر کو ہوگی جس میں ملک بھر سے مندوبین شامل ہونگے، بلوچستان میں کم و بیش 1لاکھ 80ہزار افراد منشیات کے عادی ہیں جنکا جبکہ اپنی مدد آپ کے تحت چلنے والے اداروں میں صرف 1ہزار افراد کے علاج کی گنجائش موجود ہے۔

کوئٹہ شہر میں منشیات کے عادی افراد کی تعداد 30ہزار سے تجاوز کرچکی ہے حکومت منشیات کی ترسیل،خریدو فروخت کے لئے سنجیدہ اقدامات کرے۔ یہ بات انہوں نے عاصم ایڈوکیٹ،محبوب شاہوانی، حسن اچکزئی، شراف الدین بارکزئی، شراف الدین نورزئی، نجیب اللہ سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 8سینٹر اپنی مدد آپ کے تحت چلائے جارہے ہیں۔

جن میں 1ہزار افراد کے علاج کی گنجائش موجود ہے تاہم ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں کم و بیش 1لاکھ 80ہزار افراد منشیات کے عادی ہیں کوئٹہ میں یہ تعداد 30ہزار سے بڑھ چکی ہے لیکن منشات کی روک تھام، علاج کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان بلخصوص لسیبلہ منشیات کا گڑھ بن گئے ہیں منشیات فروشی عام ہونے کی وجہ سے 90فیصد افراد د علاج کے باوجود وبارہ اس لعنت میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی نیٹ ورک برائے انسداد منشیات پاکستان کے چیئر مین اکمل ایوسی کی منظور ی کے بعد کوئٹہ میں 19اور 20نومبر کو کانفرنس منعقد کی جارہی ہے جس میں ملک بھر سے مندوبین شامل ہونگے،کانفرنس کا مقصد اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ ملکر منشیات کے ناسور کوختم کرنا ہے۔