|

وقتِ اشاعت :   November 6 – 2020

کوئٹہ: چیئرمین قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے محمد معین وٹو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ریلوے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے قائمہ کمیٹی صوبے میں ریلوے کی بہتری،ترقی اور اپ گریڈیشن کے حوالے سے کردار ادا کریگی،انہوں نے کہا کہ ریلوے کی بہت ساری زمینوں پر قبضہ ہے زمینوں پر تجاوزات کے خاتمے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے ریلوے محمد معین وٹو نے کوئٹہ میں کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ روز قائمہ کمیٹی نے چمن کادورہ کیاتھا وہاں ریلوے کی متنازعہ جگہ کی صورتحال کا جائزہ لیادورہ سودمند رہا چمن میں ریلوے کی زمین پر تجاوزات کا خاتمہ اور اس کی واپسی مقصود تھی چمن میں ریلوے کے بہت سارے رقبہ پر قبضہ کیاگیاتھا ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی اجلاس میں عرصہ سے بند ٹرینوں کی بحالی سے متعلق معاملے پرغورو خوض کیاگیاتجاویزپیش کی گئیں ہماری کوشش ہے کہ آئندہ چند دنوں میں بہتری نظرآئے،ان کا کہنا تھا کہ قائمہ کمیٹی بلوچستان میں ریلوے کی بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

جلد بہتری نظرآئیگی کورونا کے دوران بند کی گئی ٹرینیں جلد ٹریک پر نظر آئیں گی،12 نومبر کو اسلام آباد میں کمیٹی کا اجلاس ہے اس میں بلوچستان کے ریلوے سے متعلق مسائل بھی زیر غور لائے جائیں گے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ریلوے پھاٹکوں کی زمہ داری مقامی انتظامیہ کی ہوتی ہے کچھ خودساختہ ریلوے پھاٹک بھی بنائے ہوئے ہیں اسی وجہ سے حادثات رونماء ہوتے ہیں۔

اس سے قبل کوئٹہ میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلویز کا اجلاس چیئرمین کمیٹی محمد معین وٹو کی ہوااجلا س میں بتایا گیا کہ اگر بلوچستان میں ریلوے کی لئے بزنس پلان ترتیب نہیں دیاگیاتو اربوں روپے کا نقصان ہوگا۔

کمیٹی نے بتایا کہ چمن اور تفتان سرحدوں تک مال بردار گاڑیوں کوفعال کیا جائے اس موقع پر ر یلوے کی 22 ہزار ایکٹر سے زائد زمین کو کارآمد بنانے اور تجاوزات کے خاتمے پر بھی اتفاق کیاگیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے ریلوے کی اراضی پر بغیر این او سی تعمیرات کی گئی ہیں۔