|

وقتِ اشاعت :   November 7 – 2020

ھارت میں واٹس ایپ کے ذریعے رقم ادائیگی کی نئی سروس متعارف کرا دی گئی ہے جس کے ذریعے نہ صرف آن لائن شاپنگ میں مدد ملے گی بلکہ کوئی بھی شخص کسی دوسرے فرد یا ادارے کو الیکٹرانک ادائیگی کر سکے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک کی ملکیت ‘واٹس ایپ’ ایپلی کیشن نے اس سروس کا آغاز جمعے سے کر دیا ہے۔

فیس بک نے اس حوالے سے ایک بلاگ پوسٹ میں آگاہ کیا ہے کہ اسے پیمنٹ سروس شروع کرنے کے لیے باقاعدہ منظوری مل چکی ہے۔

بھارت واٹس ایپ کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے جہاں اس کے 40 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں۔

واٹس ایپ کی جانب سے بھارت میں اپنی پیمنٹ سروس کی منظوری کی درخواست مقامی ریگولیٹری اتھارٹی کے سامنے کافی عرصے سے زیرِ التوا تھی اور اس دوران بھی تقریباََ دو سال سے واٹس ایپ ‘پیئر ٹو پیئر’ یا ‘پی ٹو پی’ پیمنٹ کی سروس مخصوص نیٹ ورکس کے ذریعے اپنے محدود صارفین کو فراہم کر رہا تھا۔

‘پی ٹو پی’ پیمنٹ سے مراد ایک فرد سے دوسرے فرد کو فوری ادائیگی ہے خواہ وہ شخص دنیا میں کہیں بھی موجود ہو۔

ہ ادائیگی الیکٹرانک طریقۂ کار سے ہوتی ہے جسے ‘الیکٹرانک منی ٹرانسفر’ بھی کہا جاتا ہے۔

‘فیس بک’ کے سی ای او مارک زکر برگ نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ بھارت میں واٹس ایپ پیمنٹس سروس 10 علاقائی زبانوں کے واٹس ایپ ورژن کے ذریعے دستیاب ہو گی۔

‘واٹس ایپ’ کا کہنا ہے کہ اس نے اسٹیٹ بینک آف انڈیا سمیت پانچ بھارتی بینکوں کے ساتھ سروس کے لیے شراکت داری کا معاہدہ کیا ہے۔

بھارت میں پیمنٹس کے تمام اہم ادارے ‘نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا’ (این پی سی آئی) کا بنایا ہوا ‘یو پی آئی’ فریم ورک استعمال کرتے ہیں جس کے ذریعے ‘پیئر ٹو پیئر’ منی ٹرانسفر، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی اور موبائل فون ریچارج کیے جا سکتے ہیں۔

‘این پی سی ایل’ کے مطابق ‘یو پی آئی’ سروس کے ذریعے اکتوبر میں دو ارب سات کروڑ ٹرانزیکشنز کی گئیں جب کہ اس سے قبل ستمبر میں ایک ارب 80 کروڑ ٹرانزیکشنز ہوئی تھیں۔