|

وقتِ اشاعت :   November 9 – 2020

کراچی: سندھ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سندھ کے جزائرپروفاق کے قبضے کے خلاف 15نومبر کو کراچی میں نکالی جانے والی ریلی کی تیاریاں تیز ہوگئی ہیں۔سندھ ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما سید زین شاہ نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے لوگوں سے ملاقات کی اور انہیں ریلی میں شرکت کی دعوت دی۔تفصیلات کے مطابق سندھ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سندھ کے جزائر پروفاق کے قبضے کے خلاف 15نومبر کو لکی اسٹار صدر سے فوارہ چوک تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔

ریلی کی تیاریوں کے سلسلے میں مرکزی رہنما سید زین شاہ نے خواجہ نوید امین،آغا قمر مشوانی اور منیر نائچ کے ہمراہ چکرا گوٹھ،گلشن معمار،ملیر سمیت مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں سے ملاقات کی۔اس موقع پر سید زین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ کے جزائر کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہے۔اسمبلی میں قرار داد منظور ہونے سے یہ معاملہ حل ہونے والا نہیں ہے۔

صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ اس معاملے کو کونسل آف کامن انٹرسٹ(سی سی آئی) میں لے کر جائے اور وہاں صوبے کا مقدمہ لڑے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے جزائر پر یہاں کے رہنے والوں کا حق ہے۔ہم کسی کو صوبے کے وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اس سندھ دشمن فیصلے سے صوبے کے عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

وفاقی حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے۔سید زین شاہ نے کہا کہ سندھ کی تمام جماعتیں جزائر کے معاملے پر ایک پیج پر ہیں۔ 15نومبر کی احتجاجی ریلی تاریخ رقم کرے گی اور ہزاروں افراد وفاقی حکومت کے اس اقدام کے خلاف اپنا فیصلہ سنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو سندھ اور بلوچستان مل کرآئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔