کوئٹہ: احتساب عدالت کو ئٹہ ون کے جج جناب منور احمد شاہوانی نے اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کے کا روبار کے نا م پر عوام سے 155ملین روپے ہتھیا نے کے ریفرنس میں نا مز د 3ملزمان کو جرم ثابت ہو نے پر مجموعی طور پر 30سال قید اورخورد برد کی گئی رقم جر ما نہ کی سزا سنا دی۔استغاثہ کی جا نب سے اسپیشل پبلک پراسیکوٹر ضمیر احمد چھلگری ایڈووکیٹ نے ریفرنس کی پیروی کی۔
گزشتہ روز عدالت کے جج نے ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سنا تے ہو ئے اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کے نا م پر عوام سے 155ملین روپے ہتھیانے والے نا مزد ملزمان بابر تحسین، جاوید اکرم اور خالد اکرم کو جرم ثابت ہو نے پر مجموعی طور پر 30 سال قید اور تقریبا 155ملین روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ہے۔
واضح رہے کہ ملزمان عامر تحسین، بابر تحسین، جاوید اکرم اور خالد اکرم نے چند سال پہلے برادرز انٹر نیشنل کے نام سے ایک فرم بنائی، ملزمان نے کاروبار کی آڑ میں سادہ لوح لوگوں سے سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری اور منافع کا لالچ دیکر کروڑوں روپے جمع کرنا شروع کئے۔ جب جھانسے میں آنے والے لوگوں کی تعداد کئی سو تک پہنچی تو ملزمان فرم بند کر کے رو پوش ہو گئے۔
دھوکہ دہی کے کیس کاجب عقدہ کھلا تو مذکورہ فرم کے ہاتھوں لٹنے والے 250 متاثرین نے نیب سے رجوع کیا۔ جس پر قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے ملزمان کے خلاف ثبوت اکھٹے کر کے ریفرنس عدالت میں دائرکر دیا۔ نیب کی تحقیقات کی روشنی میں احتساب عدالت نے ملزمان کے نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے، تاہم ملزمان کی عدم پیشی پر عدالت نے ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔
جس پر نیب نے برادرز انٹر نیشنل فرم کے مفرور مالکان کو گزشتہ چند سالوں میں ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار کر کے جیل منتقل کیا۔برادر انٹر نیشنل کیس کی مستقل جاری سماعتوں کے بعد ملزمان کے خلاف نا قابلِ تردید اور ٹھوس ثبوتوں کی روشنی میں احتساب عدالت کوئٹہ نے مجموعی طور پر 30 سال سزا اور تقریبا 155 ملین روپے کی سزا کا فیصلہ سُنادیا ہے۔