|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ،مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری نے کوئٹہ میں انجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری حاجی اللہ داد ترین کے گھر جا کر ان کے فرزندان قدرت اللہ ترین،عمران اللہ ترین اور چچازاد بھائی عطاء محمد سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ممتاز تاجر حاجی اللہ داد ترین کے بہیمانہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی تاجر برادری کیلئے گراں قدر خدمات ہیں۔

بلکہ تاجروں کو درپیش مسائل ومشکلات کے حل کیلئے ہمیشہ پیش پیش رہیں ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پشین میں کلی علیزئی میں ممتاز تاجر حاجی اللہ داد ترین گھر کی طرف جارہے تھے کہ انہیں قتل وغارت گیری کا نشانہ بنا یا گیاتاہم مقتول کے قاتل دنوں گزر جانے کے باوجود گرفتار نہیں ہوسکے ہیں اللہ داد ترین کی وفات سے تاجر برادری ایک تاجر دوست رہنماء سے محروم ہوگئی ہے۔

ان کی کمی کو پورا کرنے کیلئے مدت درکار ہوگی بلوچستان نیشنل پارٹی لواحقین کے ساتھ ان کے غم میں برابر کے شریک ہے،انہوں نے کہاکہ بد قسمتی سے حکومت بلوچستان صوبے میں امن وامان کی صورتحال کی بہتری کے حوالے سے بلند وبانگ دعوے تو کرتی ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے امن وامان کی گھمبیر صورتحال کا واضح ثبوت ایک ممتاز تاجر وانجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری کو قتل کیاجاتاہے۔

حکومت وقت اور انتظامیہ کی کوتاہیوں کی وجہ سے عوام خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگے ہیں لیکن حکومت میں بیٹھے حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان صوبے میں امن وامان قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے جس کی وجہ سے تاجر برادری سیاسی کارکنان سمیت عوام خود کو محفوظ نہیں سمجھتی اور وہ ایک خوف کے ماحول میں سانس لے رہے ہیں۔

امن وامان کے نام پر سالانہ اربوں روپے مختص کئے جاتے ہیں لیکن صوبے کا معروف تاجر اپنے گھر کے سامنے قتل وغارت گیری اور ظلم وجبر کا نشانہ بنتا ہے لیکن حکمران خواب خرگوش کی نیند سو رہے ہیں ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت بلوچستان کے سیاسی کارکنوں،تاجروں،دانشوروں اور مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والوں کو قتل وغار ت کا نشانہ بنایاگیاہے۔تاجر برادری کی جانب سے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف ہڑتال اور احتجاج کیا گیا لیکن قاتلوں کی عدم گرفتاری حکومت وقت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔