|

وقتِ اشاعت :   November 17 – 2020

خضدار: جمعیت علمائے اسلام ضلع خضدار کا اجلاس زیر صدارت جے یوآئی کے ضلعی امیر مولانا قمرالدین منعقد ہوا۔ اجلاس میں جے یوآئی خضدار کے سرپرست مولانا عبدالکبیر مینگل، جنرل سیکریٹری مولانا عنایت اللہ رودینی،نائب امیر مفتی عبدالقادرشاہوانی،نائب امیر مولانا محمد اسحاق شاہوانی،ڈپٹی جنرل سیکریٹری جسٹس ریٹائرڈ میرعبدالقادر مینگل، ڈپٹی جنرل سیکریٹری وڈیرہ غلام سرور موسیانی،ڈپٹی جنرل سیکریٹری مولانا عبدالکریم متوکل،سالار مولانا غلام رسول مینگل،فنانس سیکریٹری مولانا سعیداحمد مولانا محمد ابراہیم ناظم اطلاعات مولانا بشیراحمد عثمانی،اور ناظم دفتر مولانا عبدالسلام شیخ نے شرکت کی۔

اجلاس میں شہر اور ضلع کے متعدد مسائل اور امور پر طویل غور و خوض کیا گیا اور تجاویز دیئے گئے، عہدیداروں سے مشاورت اور ان کی رائے لی گئی۔ بعد ا زاں جے یوآئی خضدار کے جنرل سیکریٹری مولانا عنایت اللہ رودینی نے میڈیا نمائندوں بات چیت میں انہیں اجلاس کی تفصیلات اور فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ آج جے یوآئی کا اجلا س منعقد ہوا۔

جس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ خضدار اور مضافاتی اضلاع میں این 25قومی شاہراہ پر بے پناہ ٹریفک حادثات رونماء ہورہے ہیں اور اس میں کئی انسانی جانیں ضائع اور لوگوں کے قیمتی پیارے جان سے جارہے ہیں، یہ صوبے کے عوام کے لئے بہت بڑانقصان ہے، اس حوالے سے جے یوآئی خضدار کی ضلعی قیادت نے اس کے متعدد مضمرات تلاش کیئے جس میں ایک تو قومی شاہراہ ڈبل وے نہ ہوناحادثات کی وجہ قرار دیدی گئی۔

اور دوسری وجہ اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ این 25شاہراہ پر جتنے بھی ٹرالر گاڑیاں سفر کرتی ہیں یہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے آنے اور جانے والے ٹرالرز ہوتے ہیں اس سنگل شاہراہ کو اس لیئے سفر کے لئے استعمال کیا جاتا ہے چونکہ یہاں ٹول پلازے نہیں اور ان سے ٹول پلازے کی مد میں کوئی وصولی نہیں ہوتی اور دوسری بات یہ ہے کہ اندرونی سندھ، خیبر پختونخواہ اور پنجاب کی بنسبت یہاں انہیں ایرانی ڈیزل سستا ملتا ہے۔

جس کی وجہ سے وہ اپنے دو فائدوں کو مد نظر رکھ کر این پچیس شاہراہ پر سفر کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، جب ٹرالر گاڑیوں کا ہجم زیادہ ہوتا ہے اور این پچیس شاہراہ سنگل ہے تو اس وجہ سے حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے، انہوں نے بلوچستان حکومت اور این ایچ اے سے مطالبہ کیاکہ جب تک این 25شاہراہ ڈبل وے نہیں ہوتی ہے اس وقت تک اس شاہراہ پر ٹرالر گاڑیوں، اور پنجاب اور خیبر پختونخواہ جانے والی گاڑیوں کو کراچی اور پنجاب کی شاہراہ پر سفر کرنے کا پابند بنایا جائے اور این پچیس شاہراہ پر سفرسے انہیں روک دیا جائے۔

اجلاس میں مذید کہاگیاکہ فیروز آباد، نال گریشہ خضدار اور قرب جوار علاقوں میں این 30 بیسیمہ ٹو خضدار روڈ بن رہی ہے، اس روڈ کا بننا ترقی اور سفری سہولت کے لئے بے حد ضروری اور خوش آئندہ ہے اور اس روڈ کو جلد از جلد معیاری انداز میں تعمیر ہونا چاہیئے، تاہم اس حوالے سے مذکورہ بالا علاقوں کے عوام کے مکانات، اراضی، زرعی اراضیات، فصلوں و باغات کا جونقصان ہوا ہے۔

ان کو ان کا معاوضہ ادا کیا جاے، ضابطہ یہی ہے کہ جن شہریوں کے املاک روڈ میں آجائے وہاں عوام کو معاوضہ اور ان کا ازالہ انہیں دیا جائے،جے یوآئی محکمہ این ایچ اے اور مذکورہ فرم سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ ان شہریوں کے املاک کے ازالے کے لئے انہیں معاوضہ ادا کرے۔ اجلاس میں دیگرشہری اور عوامی و علاقائی مسائل و امور پر بھی غور و خوض ہوا اور تجاویز پیش کیئے گئے۔